مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 3553
حدیث نمبر: 700
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حُمَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ هِلَالٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ أَبُو صَالِحٍ:‏‏‏‏ أُحَدِّثُكَ عَمَّا رَأَيْتُ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ وَسَمِعْتُهُ مِنْهُ، ‏‏‏‏‏‏دَخَلَ أَبُو سَعِيدٍ عَلَى مَرْوَانَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ إِلَى شَيْءٍ يَسْتُرُهُ مِنَ النَّاسِ فَأَرَادَ أَحَدٌ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَلْيَدْفَعْ فِي نَحْرِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنْ أَبَى فَلْيُقَاتِلْهُ فَإِنَّمَا هُوَ الشَّيْطَانُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو دَاوُد:‏‏‏‏ قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ:‏‏‏‏ يَمُرُّ الرَّجُلُ يَتَبَخْتَرُ بَيْنَ يَدَيَّ وَأَنَا أُصَلِّي فَأَمْنَعُهُ وَيَمُرُّ الضَّعِيفُ فَلَا أَمْنَعُهُ.
اگر کوئی نماز کے سامنے سے گزرے تو اسے روک دینا چاہئیے
ابوصالح کہتے ہیں میں نے ابو سعید خدری ؓ کو جو کچھ کرتے ہوئے دیکھا اور سنا، وہ تم سے بیان کرتا ہوں: ابو سعید خدری ؓ مروان کے پاس گئے، تو عرض کیا: میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جب تم میں سے کوئی شخص کسی چیز کو (جسے وہ لوگوں کے لیے سترہ بنائے) سامنے کر کے نماز پڑھے، پھر کوئی اس کے آگے سے گزرنا چاہے تو اسے چاہیئے کہ سینہ پر دھکا دے کر اسے ہٹا دے، اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑے (یعنی سختی سے دفع کرے) کیونکہ وہ شیطان ہے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں: سفیان ثوری کا بیان ہے کہ میں نماز پڑھتا ہوں اور کوئی آدمی میرے سامنے سے اتراتے ہوئے گزرتا ہے تو میں اسے روک دیتا ہوں، اور کوئی ضعیف العمر کمزور گزرتا ہے تو اسے نہیں روکتا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ١٠٠ (٥٠٩)، صحیح مسلم/الصلاة ٤٨ (٥٠٥)، (تحفة الأشراف: ٤٠٠٠)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٦٣) (صحیح )
Top