مشکوٰۃ المصابیح - - حدیث نمبر 6115
حدیث نمبر: 6115
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ عِنْدَهُ جُلُوسٌ وَأَحَدُهُمَا يَسُبُّ صَاحِبَهُ مُغْضَبًا قَدِ احْمَرَّ وَجْهُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنِّي لَأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ، ‏‏‏‏‏‏لَوْ قَالَ:‏‏‏‏ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالُوا لِلرَّجُلِ:‏‏‏‏ أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي لَسْتُ بِمَجْنُونٍ.
غصے سے پرہیز کرنے کا بیان، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا جو لوگ بڑے بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے پرہیز کرتے ہیں اور جب وہ غصہ ہوتے ہیں تو بخش دیتے ہیں، جو لوگ خوشحالی اور مصیبت میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ کو ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں سے درگذر کرنے والے ہیں اور اللہ نیکی کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے عدی بن ثابت نے، ان سے سلیمان بن صرد ؓ نے بیان کیا کہ دو آدمیوں نے نبی کریم کی موجودگی میں جھگڑا کیا، ہم بھی نبی کریم کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے۔ ایک شخص دوسرے کو غصہ کی حالت میں گالی دے رہا تھا اور اس کا چہرہ سرخ تھا، نبی کریم نے فرمایا کہ میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر یہ شخص اسے کہہ لے تو اس کا غصہ دور ہوجائے۔ اگر یہ أعوذ بالله من الشيطان الرجيم کہہ لے۔ صحابہ نے اس سے کہا کہ سنتے نہیں، نبی کریم کیا فرما رہے ہیں؟ اس نے کہا کہ کیا میں دیوانہ ہوں؟
Top