مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن انیس کی حدیثیں۔ - حدیث نمبر 3598
حدیث نمبر: 2988
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ يُونُسُ :‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَقْبَلَ يَوْمَ الْفَتْحِ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ عَلَى رَاحِلَتِهِ مُرْدِفًا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَمَعَهُ بِلَالٌ، ‏‏‏‏‏‏وَمَعَهُ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ مِنَ الْحَجَبَةِ حَتَّى أَنَاخَ فِي الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْتِيَ بِمِفْتَاحِ الْبَيْتِ فَفَتَحَ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أُسَامَةُ، ‏‏‏‏‏‏وَبِلَالٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعُثْمَانُ فَمَكَثَ فِيهَا نَهَارًا طَوِيلًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ خَرَجَ فَاسْتَبَقَ النَّاسُ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَوَّلَ مَنْ دَخَلَ فَوَجَدَ بِلَالًا وَرَاءَ الْبَابِ قَائِمًا، ‏‏‏‏‏‏فَسَأَلَهُ أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ فَأَشَارَ لَهُ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي صَلَّى فِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ عَبْدُ اللَّهِ فَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ صَلَّى مِنْ سَجْدَةٍ ؟.
باب: ایک گدھے پر دو آدمیوں کا سوار ہونا۔
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا، انہیں نافع نے خبر دی اور انہیں عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ مکہ کے بالائی علاقے سے اپنی سواری پر تشریف لائے۔ اسامہ ؓ کو آپ نے اپنی سواری پر پیچھے بٹھا دیا تھا اور آپ کے ساتھ بلال ؓ بھی تھے۔ اور عثمان بن طلحہ ؓ بھی جو کعبہ کے کلید بردار تھے۔ آپ نے مسجد الحرام میں اپنی سواری بٹھا دی اور عثمان ؓ سے کہا کہ بیت اللہ الحرام کی کنجی لائیں۔ انہوں نے کعبہ کا دروازہ کھول دیا اور رسول اللہ اندر داخل ہوگئے۔ آپ کے ساتھ اسامہ، بلال اور عثمان ؓ عنہم بھی تھے۔ آپ کافی دیر تک اندر ٹھہرے رہے۔ اور جب باہر تشریف لائے تو صحابہ نے (اندر جانے کے لیے) ایک دوسرے سے آگے ہونے کی کوشش کی سب سے پہلے اندر داخل ہونے والے عبداللہ بن عمر ؓ تھے۔ انہوں نے بلال ؓ کو دروازے کے پیچھے کھڑا پایا اور ان سے پوچھا کہ رسول اللہ نے نماز کہاں پڑھی ہے؟ انہوں نے اس جگہ کی طرف اشارہ کیا جہاں رسول اللہ نے نماز پڑھی تھی۔ عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ مجھے یہ پوچھنا یاد نہیں رہا کہ رسول اللہ نے کتنی رکعتیں پڑھی تھیں۔
Top