سنن النسائی - جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 3632
حدیث نمبر: 4798۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَزِيدَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَآلِ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏وَآلِ إِبْرَاهِيمَ.
اللہ تعالیٰ کا قول کہ بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں نبی پر اے ایمان والو! تم بھی درود و رحمت اور سلام بھیجا کرو اور سلامتی کی دعا کیا کرو ابوالعالیہ کہتے ہیں کہ صلوۃ سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں کے پاس ان کی تعریف کرتے ہیں فرشتوں کی صلوۃ سے دعا مراد ہے ابن عباس کہتے ہیں کہ "یصلون" برکت کی دعا کرتے ہیں "لنغرینک" غالب کریں گے ہم تم کو۔
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب آیت لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون تم بِر (بھلائی) کو حاصل نہیں کرسکتے جب تک کہ تم اس میں سے خرچ نہ کرو جسے تم پسند کرتے ہو (آل عمران: ٩٢) نازل ہوئی تو ابوطلحہ نے کہا: اللہ تعالیٰ ہم سے ہمارے اچھے مال میں سے مانگتا ہے، تو اللہ کے رسول! میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے اپنی زمین اللہ کی راہ میں وقف کی، رسول اللہ نے فرمایا: اس وقف کو اپنے قرابت داروں: حسان بن ثابت اور ابی بن کعب کے لیے کر دو (کہ وہ لوگ اس زمین کو اپنے تصرف میں لائیں اور فائدہ اٹھائیں) ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزکاة ١٤ (٩٩٨)، سنن ابی داود/الزکاة ٤٥ (١٦٨٩)، (تحفة الأشراف: ٣١٥)، موطا امام مالک/الصدقة ١ (٢)، مسند احمد ٣/٢٨٥، سنن الدارمی/الزکاة ٢٣ (١٦٩٥) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3602
It was narrated that Anas said: "When this Verse was revealed -By no means shall you attain Al Birr (piety, righteousness--here it means Allahs reward, i.e. Paradise), unless you spend (in Allahs cause) of that which you love- Abu Talha said: Our Lord will ask us about our wealth. I adjure you, O Messenger of Allah! I am giving my land to Allah. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: Make it for your relatives, Hassan bin Thabit and Ubayy bin Kab.
Top