مسند امام احمد - حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 2461
حدیث نمبر: 6738
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِكْرِمَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَمَّا الَّذِي، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ خَلِيلًا، ‏‏‏‏‏‏لَاتَّخَذْتُهُ وَلَكِنْ خُلَّةُ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُأَوْ قَالَ خَيْرٌ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ أَنْزَلَهُ أَبًا أَوْ قَالَ قَضَاهُ أَبًا.
باپ اور بھائی کی موجودگی میں دادا کی میراث کا بیان اور ابوبکر وابن عباس وابن زبیر نے کہا کہ دادا باپ کی طرح ہے اور ابن عباس نے پڑھا یابنی آدم (اے آدم کے بیٹو!) اور واتبعت ملة ابراہیم واسحق ویعقوب (اور میں نے اپنے باپوں ابراہیم، اسحق و یعقوب کی ملت کی پیروی کی) اور کسی نے بھی نہیں بیان کیا کہ حضرت ابوبکر کے زمانہ میں کسی نے ان کی مخالفت کی ہو حالانکہ اس زمانہ میں صحابہ کثیر تعداد میں موجود تھے اور ابن عباس نے کہا کہ میرا پوتا میرا وارث ہوگا، بھائی نہ ہوگا، اور میں اپنے پوتے کا وارث نہ ہوں گا اور حضرت عمرو، علی وابن مسعود وزید سے مختلف اقوال منقول ہیں۔
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم نے جو یہ فرمایا ہے کہ اگر میں اس امت کے کسی آدمی کو خلیل بناتا تو ان کو (ابوبکر ؓ کو) کو خلیل بناتا، لیکن اسلام کا تعلق ہی سب سے بہتر ہے تو اس میں نبی کریم نے دادا کو باپ کے درجہ میں رکھا ہے۔
Top