مسند امام احمد - حضرت ابوبکرہ نفیع بن حارث بن کلدہ کی مرویات۔ - حدیث نمبر 19581
حدیث نمبر: 5718
حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِسْحَاقَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ أُخْتُ عُكَاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ أَخْبَرَتْهُ:‏‏‏‏ أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا قَدْ عَلَّقَتْ عَلَيْهِ مِنَ الْعُذْرَةِ فَقَالَ:‏‏‏‏ اتَّقُوا اللَّهَ عَلَى مَا تَدْغَرُونَ أَوْلَادَكُمْ بِهَذِهِ الْأَعْلَاقِ عَلَيْكُمْ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا:‏‏‏‏ ذَاتُ الْجَنْبِ، ‏‏‏‏‏‏يُرِيدُ الْكُسْتَ يَعْنِي الْقُسْطَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَهِيَ لُغَةٌ.
ذات الجنب (پسلی کی بیماری) کا بیان
ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو عتاب بن بشیر نے خبر دی، انہیں اسحاق نے، ان سے زہری نے بیان کیا کہ مجھ کو عبیداللہ بن عبداللہ نے خبر دی کہ ام قیس بنت محصن جو پہلے پہل ہجرت کرنے والی عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ سے بیعت کی تھی اور وہ عکاشہ بن محصن ؓ کی بہن تھیں، خبر دی کہ وہ رسول اللہ کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر حاضر ہوئیں۔ انہوں نے اس بچے کا کوا گرنے میں تالو دبا کر علاج کیا تھا۔ نبی کریم نے فرمایا کہ اللہ سے ڈرو کہ تم اپنی اولاد کو اس طرح تالو دبا کر تکلیف پہنچاتی ہو عود ہندی (کوٹ) اس میں استعمال کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں کے لیے شفاء ہے جن میں سے ایک نمونیہ بھی ہے۔ نبی کریم کی مراد عود ہندی سے كست تھی جسے قسط بھی کہتے ہیں یہ بھی ایک لغت ہے۔
Top