صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5567
حدیث نمبر: 5938
حَدَّثَنَا آدَمُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَدِمَ مُعَاوِيَةُ الْمَدِينَةَ آخِرَ قَدْمَةٍ قَدِمَهَا فَخَطَبَنَا، ‏‏‏‏‏‏فَأَخْرَجَ كُبَّةً مِنْ شَعَرٍ قَالَ:‏‏‏‏ مَا كُنْتُ أَرَى أَحَدًا يَفْعَلُ هَذَا غَيْرَ الْيَهُودِ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمَّاهُ الزُّورَ، ‏‏‏‏‏‏يَعْنِي الْوَاصِلَةَ فِي الشَّعَرِ.
بالوں میں جوڑ لگانے کا بیان
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے سعید بن مسیب سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ معاویہ ؓ آخری مرتبہ مدینہ منورہ تشریف لائے اور ہمیں خطبہ دیا۔ آپ نے بالوں کا ایک گچھا نکال کے کہا کہ یہ یہودیوں کے سوا اور کوئی نہیں کرتا تھا۔ نبی کریم نے اسے زور‏.‏ یعنی فریبی فرمایا یعنی جو بالوں میں جوڑ لگائے تو ایسا آدمی مرد ہو یا عورت وہ مکار ہے جو اپنے مکر و فریب پر اس طور پر پردہ ڈالتا ہے۔
Top