مسند امام احمد - حضرت ام بجید کی حدیثیں - حدیث نمبر 639
حدیث نمبر: 3566
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَوْنَ بْنَ أَبِي جُحَيْفَةَذَكَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ دُفِعْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْأَبْطَحِ فِي قُبَّةٍ كَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَى بِالصَّلَاةِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ دَخَلَ فَأَخْرَجَ فَضْلَ وَضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ يَأْخُذُونَ مِنْهُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ دَخَلَ فَأَخْرَجَ الْعَنَزَةَ وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ سَاقَيْهِ فَرَكَزَ الْعَنَزَةَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ صَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ الْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ.
باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اور اخلاق فاضلہ کا بیان۔
ہم سے حسن بن صباح بزار نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن سابق نے بیان کیا، کہا ہم سے مالک بن مغول نے بیان کیا، کہا کہ میں نے عون بن ابی جحیفہ سے سنا، وہ اپنے والد (ابوجحیفہ ؓ) سے نقل کرتے تھے کہ میں سفر کے ارادہ سے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ابطح میں (محصب میں) خیمہ کے اندر تشریف رکھتے تھے۔ کڑی دوپہر کا وقت تھا۔ اتنے میں بلال ؓ نے باہر نکل کر نماز کے لیے اذان دی اور اندر آگئے اور بلال ؓ نے آپ کے وضو کا بچا ہوا پانی نکالا تو لوگ اسے لینے کے لیے ٹوٹ پڑے۔ پھر بلال ؓ نے ایک نیزہ نکالا اور آپ باہر تشریف لائے، گویا آپ کی پنڈلیوں کی چمک اب بھی میری نظروں کے سامنے ہے۔ بلال ؓ نے (سترہ کے لیے) نیزہ گاڑ دیا۔ آپ نے ظہر اور عصر کی دو دو رکعت قصر نماز پڑھائی، گدھے اور عورتیں آپ کے سامنے سے گزر رہی تھیں۔
Top