صحيح البخاری - مشروبات کا بیان - حدیث نمبر 4855
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ کَثِيرٍ حَدَّثَنِي نَافِعٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي يَوْمِ عَاشُورَائَ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ کَانَ يَصُومُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَصُومَهُ فَلْيَصُمْهُ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَتْرُکَهُ فَلْيَتْرُکْهُ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَا يَصُومُهُ إِلَّا أَنْ يُوَافِقَ صِيَامَهُ
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں
ابوکریب، ابواسامہ، ولید، ابن کثیر، نافع، حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے عاشورہ کے دن کے بارے میں فرماتے ہوئے سنا کہ یہ وہ دن ہے جس دن جاہلیت کے لوگ روزہ رکھتے تھے تو جو کوئی پسند کرتا ہے کہ اس دن روزہ رکھے تو وہ روزہ رکھ لے اور جو کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ چھوڑ دے تو وہ چھوڑ دے اور حضرت عبداللہ ؓ روزہ نہیں رکھتے تھے سوائے اس کے کہ ان کے روزوں سے موافقت ہوجائے۔
Abdullah bin Umar (Allah be pleased with both of them) reported that he heard the Messenger of Allah ﷺ say about the day of Ashura: It is a day on which the people of pre-Islamic days observed fast. So he who liked to fast on this day should do so, and he who liked to abandon it should abandon it. Abdullah (RA) did not observe fast except when it coincided (with the days when he was in the habit of observing voluntary fasts during every month).
Top