مسند امام احمد - حضرت ابوحکم یا حکم بن سفیان کی حدیثیں۔ - حدیث نمبر 5957
حدیث نمبر: 5957
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْقَاسِمِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْباب فَلَمْ يَدْخُلْ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ مِمَّا أَذْنَبْتُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ مَا هَذِهِ النُّمْرُقَةُ ؟قُلْتُ:‏‏‏‏ لِتَجْلِسَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَةُ.
تصویروں پر بیٹھنے کی کراہت کا بیان
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے جویریہ نے بیان کیا، ان سے نافع نے، ان سے قاسم بن محمد نے اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ انہوں نے ایک گدا خریدا جس پر تصویریں تھیں۔ رسول اللہ (اسے دیکھ کر) دروازے پر کھڑے ہوگئے اور اندر تشریف نہیں لائے۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے جو غلطی کی ہے اس سے میں اللہ سے معافی مانگتی ہوں۔ نبی کریم نے فرمایا کہ یہ گدا کس لیے ہے؟ میں نے عرض کیا کہ آپ کے بیٹھنے اور اس پر ٹیک لگانے کے لیے ہے۔ نبی کریم نے فرمایا کہ ان مورت کے بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے پیدا کیا ہے اسے زندہ بھی کر کے دکھاؤ اور فرشتے اس گھر میں نہیں داخل ہوتے جس میں مورت ہو۔
Top