مسند امام احمد - حضرت حرملہ عنبری (رض) کی حدیث - حدیث نمبر 11301
حدیث نمبر: 2890
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ زَكَرِيَّاءَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُوَرِّقٍ الْعِجْلِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرُنَا ظِلًّا الَّذِي يَسْتَظِلُّ بِكِسَائِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَمَّا الَّذِينَ صَامُوا فَلَمْ يَعْمَلُوا شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏وَأَمَّا الَّذِينَ أَفْطَرُوا فَبَعَثُوا الرِّكَابَ وَامْتَهَنُوا وَعَالَجُوا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ ذَهَبَ الْمُفْطِرُونَ الْيَوْمَ بِالْأَجْرِ.
باب: جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان۔
ہم سے سلیمان بن داود ابوالربیع نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن زکریا نے، ان سے عاصم بن سلیمان نے، ان سے مورق عجلی نے اور ان سے انس ؓ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم کے ساتھ (ایک سفر میں) تھے۔ کچھ صحابہ کرام ؓ روزے سے تھے اور کچھ نے روزہ نہیں رکھا تھا۔ موسم گرمی کا تھا، ہم میں زیادہ بہتر سایہ جو کوئی کرتا، اپنا کمبل تان لیتا۔ خیر جو لوگ روزے سے تھے وہ کوئی کام نہ کرسکے تھے اور جن حضرات نے روزہ نہیں رکھا تھا تو انہوں نے ہی اونٹوں کو اٹھایا (پانی پلایا) اور روزہ داروں کی خوب خوب خدمت بھی کی۔ اور (دوسرے تمام) کام کئے۔ نبی کریم نے فرمایا آج اجر و ثواب کو روزہ نہ رکھنے والے لوٹ کرلے گئے۔
Top