مسند امام احمد - - حدیث نمبر 1179
حدیث نمبر: 1179
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيَّ ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَكَانَ ضَخْمًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ الصَّلَاةَ مَعَكَ ؟ فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فَدَعَاهُ إِلَى بَيْتِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَنَضَحَ لَهُ طَرَفَ حَصِيرٍ بِمَاءٍ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ،‏‏‏‏ وَقَالَ:‏‏‏‏ فُلَانُ بْنُ فُلَانِ بْنِ جَارُودٍ، ‏‏‏‏‏‏لِأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى ؟،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّى غَيْرَ ذَلِكَ الْيَوْمِ.
باب: چاشت کی نماز اپنے شہر میں پڑھے۔
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا کہ ہم کو شعبہ نے خبر دی، ان سے انس بن سیرین نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مالک انصاری ؓ سے سنا کہ انصار میں سے ایک شخص (عتبان بن مالک) نے جو بہت موٹے آدمی تھے، رسول اللہ سے عرض کیا کہ میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا (مجھ کو گھر پر نماز پڑھنے کی اجازت دیجئیے تو) انہوں نے اپنے گھر نبی کریم کے لیے کھانا پکوایا اور آپ کو اپنے گھر بلایا اور ایک چٹائی کے کنارے کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پانی سے صاف کیا، آپ نے اس پر دو رکعت نماز پڑھی۔ اور فلاں بن فلاں بن جارود نے انس ؓ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم چاشت کی نماز پڑھا کرتے تھے؟ تو آپ نے فرمایا کہ میں نے اس روز کے سوا آپ کو کبھی یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔
Top