مسند امام احمد - حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 2167
حدیث نمبر: 5446
حَدَّثَنَا آدَمُ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَصَابَنَا عَامُ سَنَةٍ مَعَ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَرَزَقَنَا تَمْرًا، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَمُرُّ بِنَا وَنَحْنُ نَأْكُلُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَقُولُ:‏‏‏‏ لَا تُقَارِنُوا فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْقِرَانِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ أَخَاهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ شُعْبَةُ:‏‏‏‏ الْإِذْنُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ عُمَرَ.
دوکھجوریں ایک ساتھ ملا کر کھانے کا بیان
ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جبلہ بن سحیم نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں عبداللہ بن زبیر ؓ کے ساتھ (جب وہ حجاز کے خلیفہ تھے) ایک سال قحط کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے راشن میں ہمیں کھانے کے لیے کھجوریں دیں۔ عبداللہ بن عمر ؓ ہمارے پاس سے گزرتے اور ہم کھجور کھاتے ہوتے تو وہ فرماتے کہ دو کھجوروں کو ایک ساتھ ملا کر نہ کھاؤ کیونکہ نبی کریم نے دو کھجوروں کو ایک ساتھ ملا کر کھانے سے منع کیا ہے۔ پھر فرمایا سوا اس صورت کے جب اس کو کھانے والا شخص اپنے ساتھی سے (جو کھانے میں شریک ہے) اس کی اجازت لے لے۔ شعبہ نے بیان کیا کہ اجازت والا ٹکڑا ابن عمر ؓ کا قول ہے۔
Top