مسند امام احمد - حضرت ام بجید کی حدیثیں - حدیث نمبر 4814
حدیث نمبر: 3879
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ،‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا شَيْبَانُ،‏‏‏‏ عَنْ يَحْيَى،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ،‏‏‏‏ أَنَّ رَبِيعَةَ بْنَ كَعْبٍ الْأَسْلَمِيَّ أَخْبَرَهُ،‏‏‏‏ أَنَّهُ كَانَ يَبِيتُ عِنْدَ بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ وَكَانَ يَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ يَقُول مِنَ اللَّيْلِ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَالْهَوِيَّ،‏‏‏‏ ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ.
رات میں بیدار ہو تو کیا پڑھے ؟
ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ خبر دیتے ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے دروازے کے پاس رات گزارتے تھے اور رات کو بڑی دیر تک آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنتے: سبحان الله رب العالمين پھر فرماتے: سبحان الله وبحمده ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ٤٣ (٤٨٩)، سنن ابی داود/الصلاة ٣١٢ (١٣٢٠)، سنن الترمذی/الدعوات ٧ (٣٤١٦)، سنن النسائی/التطبیق ٧٩ (١١٣٩)، (تحفة الأشراف: ٣٦٠٣)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٤٩، ٥٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رات کو جب نیند سے بیدار ہو تو جہاں تک ہو سکے کلمہ پڑھ کر دعا کرے، اور استغفار پڑھے، اور تسبیح یا تہلیل میں مشغول رہے، تو اس کو قیام اللیل کا ثواب مل جائے گا، لیکن افضل یہ ہے کہ بستر سے اٹھے اور وضو کر کے تہجد پڑھے، اگر کسی سے تہجد ادا نہ ہو سکے تو کم سے کم یہ ضروری ہے کہ بچھونے پر ہی رہ کر یہ کلمہ جتنی بار ہو سکے پڑھے اور استغفار کرے، اور دعا کرے، قیام اللیل اس قدر بھی ادا ہوجائے گا، اور جان لینا چاہیے کہ سلف صالحین نے قیام اللیل کبھی ترک نہیں کیا، اور وہ ضروری ہے اگرچہ تھوڑا سا ہی ہو یعنی ایک بار یہ کلمہ پڑھ کر دعا کرلے جیسا اس حدیث میں ہے۔
Top