مشکوٰۃ المصابیح - طب اور جھاڑ پھونک کا بیان - حدیث نمبر 1095
حدیث نمبر: 2332
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْمِصْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ ابْنَ مُحَيِّصَةَ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُأَنَّ نَاقَةً لِلْبَرَاءِ كَانَتْ ضَارِيَةً دَخَلَتْ فِي حَائِطِ قَوْمٍ فَأَفْسَدَتْ فِيهِ فَكُلِّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا فَقَضَى أَنَّ حِفْظَ الْأَمْوَالِ عَلَى أَهْلِهَا بِالنَّهَارِ، ‏‏‏‏‏‏وَعَلَى أَهْلِ الْمَوَاشِي مَا أَصَابَتْ مَوَاشِيهِمْ بِاللَّيْلِ.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَفَّانَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةَ بْنُ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حَرَامِ بْنِ مُحَيِّصَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ نَاقَةً لِآلِ الْبَرَاءِ أَفْسَدَتْ شَيْئًا فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
جومال جانور خراب کردیں اس کا حکم
ابن محیصہ انصاری ؓ کہتے ہیں کہ براء ؓ کی ایک اونٹنی کو لوگوں کا کھیت چرنے کی عادی تھی، وہ لوگوں کے باغ میں چلی گئی، اور اسے نقصان پہنچا دیا، رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ ﷺ نے فیصلہ کیا کہ دن کو اپنے مال کی حفاظت کی ذمہ داری مال والوں کی ہے، اور رات کو جانور جو نقصان پہنچا جائیں اسے جانوروں کے مالکوں کو دینا ہوگا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/البیوع ٩٢ (٣٥٧٠)، (تحفة الأشراف: ١٧٥٣)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الاقضیة ٢٨ ( (٣٧)، مسند احمد (٤/٢٩٥، ٥/٤٣٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس لئے کہ رات کو جانور والوں کو چاہیے کہ اپنے جانور باندھ کر رکھیں، جب انہوں نے چھوڑ دیا اور کسی کا نقصان کیا تو نقصان ان کو بھرنا پڑے گا۔
براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ براء کے گھر والوں کی ایک اونٹنی نے کسی کا نقصان کردیا تو رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ اسی کے برابر واپس لوٹانے کا فرمایا۔
تخریج دارالدعوہ: انظرماقبلہ (صحیح )
Top