مشکوٰۃ المصابیح - وتر کا بیان - حدیث نمبر 3013
حدیث نمبر: 4257
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ،‏‏‏‏ عَنْ مُوسَى بْنِ الْمُسَيَّبِ الثَّقَفِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ،‏‏‏‏ عَنْعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي ذَرٍّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ يَا عِبَادِي،‏‏‏‏ كُلُّكُمْ مُذْنِبٌ إِلَّا مَنْ عَافَيْتُ،‏‏‏‏ فَسَلُونِي الْمَغْفِرَةَ فَأَغْفِرَ لَكُمْ،‏‏‏‏ وَمَنْ عَلِمَ مِنْكُمْ أَنِّي ذُو قُدْرَةٍ عَلَى الْمَغْفِرَةِ،‏‏‏‏ فَاسْتَغْفَرَنِي بِقُدْرَتِي غَفَرْتُ لَهُ،‏‏‏‏ وَكُلُّكُمْ ضَالٌّ إِلَّا مَنْ هَدَيْتُ،‏‏‏‏ فَسَلُونِي الْهُدَى أَهْدِكُمْ،‏‏‏‏ وَكُلُّكُمْ فَقِيرٌ إِلَّا مَنْ أَغْنَيْتُ،‏‏‏‏ فَسَلُونِي أَرْزُقْكُمْ،‏‏‏‏ وَلَوْ أَنَّ حَيَّكُمْ وَمَيِّتَكُمْ،‏‏‏‏ وَأَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ،‏‏‏‏ وَرَطْبَكُمْ وَيَابِسَكُمُ اجْتَمَعُوا،‏‏‏‏ فَكَانُوا عَلَى قَلْبِ أَتْقَى عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي لَمْ،‏‏‏‏ يَزِدْ فِي مُلْكِي جَنَاحُ بَعُوضَةٍ،‏‏‏‏ وَلَوِ اجْتَمَعُوا فَكَانُوا عَلَى قَلْبِ أَشْقَى عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي،‏‏‏‏ لَمْ يَنْقُصْ مِنْ مُلْكِي جَنَاحُ بَعُوضَةٍ،‏‏‏‏ وَلَوْ أَنَّ حَيَّكُمْ وَمَيِّتَكُمْ،‏‏‏‏ وَأَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ،‏‏‏‏ وَرَطْبَكُمْ وَيَابِسَكُمُ اجْتَمَعُوا،‏‏‏‏ فَسَأَلَ كُلُّ سَائِلٍ مِنْهُمْ مَا بَلَغَتْ أُمْنِيَّتُهُ،‏‏‏‏ مَا نَقَصَ مِنْ مُلْكِي إِلَّا كَمَا لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ مَرَّ بِشَفَةِ الْبَحْرِ فَغَمَسَ فِيهَا إِبْرَةً ثُمَّ نَزَعَهَا،‏‏‏‏ ذَلِكَ بِأَنِّي جَوَادٌ مَاجِدٌ عَطَائِي كَلَامٌ،‏‏‏‏ إِذَا أَرَدْتُ شَيْئًا فَإِنَّمَا أَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ.
توبہ کا بیان۔
ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندو! تم سب گناہ گار ہو سوائے اس کے جس کو میں بچائے رکھوں، تو تم مجھ سے مغفرت طلب کرو، میں تمہیں معاف کر دوں گا، اور تم میں سے جو جانتا ہے کہ میں مغفرت کی قدرت رکھتا ہوں اور وہ میری قدرت کی وجہ سے معافی چاہتا ہے تو میں اسے معاف کردیتا ہوں، تم سب کے سب گمراہ ہو سوائے اس کے جسے میں ہدایت دوں، تم مجھ ہی سے ہدایت مانگو، میں تمہیں ہدایت دوں گا، تم سب کے سب محتاج ہو سوائے اس کے جس کو میں غنی (مالدار) کر دوں، تم مجھ ہی سے مانگو میں تمہیں روزی دوں گا، اور اگر تمہارے زندہ و مردہ، اول و آخر اور خشک و تر سب جمع ہوجائیں، اور میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ پرہیزگار شخص کی طرح ہوجائیں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی اضافہ نہ ہوگا، اور اگر یہ سب مل کر میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ بدبخت کی طرح ہوجائیں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی کمی نہ ہوگی، اور اگر تمہارے زندہ و مردہ، اول و آخر اور خشک و تر سب جمع ہوجائیں، اور ان میں سے ہر ایک مجھ سے اتنا مانگے جہاں تک اس کی آرزوئیں پہنچیں، تو میری سلطنت میں کوئی فرق واقع نہ ہوگا، مگر اس قدر جیسے تم میں سے کوئی سمندر کے کنارے پر سے گزرے اور اس میں ایک سوئی ڈبو کر نکال لے، یہ اس وجہ سے ہے کہ میں سخی ہوں، بزرگ ہوں، میرا دینا صرف کہہ دینا ہے، میں کسی چیز کا ارادہ کرتا ہوں تو کہتا ہوں ہوجا اور وہ ہوجاتی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/صفة القیامة ٤٨ (٢٤٩٥)، (تحفة الأشراف: ١١٩٦٤)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/البر والصلة ١٥ (٢٥٧٧)، مسند احمد (٥/١٥٤، ١٧٧) (ضعیف) (سند شہر بن حوشب کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن صحیح مسلم میں حدیث کے اکثر جملے ثابت ہیں )
Top