صحیح مسلم - - حدیث نمبر 407
حدیث نمبر: 3938
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ،‏‏‏‏ عَنْ سِمَاكٍ،‏‏‏‏ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ الْحَكَمِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَصَبْنَا غَنَمًا لِلْعَدُوِّ،‏‏‏‏ فَانْتَهَبْنَاهَا،‏‏‏‏ فَنَصَبْنَا قُدُورَنَا،‏‏‏‏ فَمَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْقُدُورِ،‏‏‏‏ فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ النُّهْبَةَ لَا تَحِلُّ.
لوٹ مار کی ممانعت
ثعلبہ بن حکم ؓ کہتے ہیں کہ ہمیں دشمن کی کچھ بکریاں ملیں تو ہم نے انہیں لوٹ لیا، اور انہیں ذبح کر کے ہانڈیوں میں چڑھا دیا، پھر نبی اکرم ﷺ کا گزر ان ہانڈیوں کے پاس ہوا، تو آپ ﷺ نے حکم دیا کہ وہ الٹ دی جائیں، چناچہ وہ ہانڈیاں الٹ دی گئیں، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: لوٹ مار حلال نہیں ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ٢٠٧١، ومصباح الزجاجة: ١٣٧٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ حکم عام ہے ہر ایک لوٹ کو شامل ہے معلوم ہوا دین اسلام میں کوئی لوٹ جائز نہیں، اور تہذیب کے بھی خلاف ہے، لوٹ میں کبھی کسی مسلمان کو ایذا و تکلیف پہنچتی ہے اس لئے بانٹ دینا بہتر ہے۔
Top