معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 103
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو: قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «حَوْضِي مَسِيرَةُ شَهْرٍ، وَزَوَايَاهُ سَوَاءٌ مَاؤُهُ أَبْيَضُ مِنَ اللَّبَنِ، وَرِيحُهُ أَطْيَبُ مِنَ المِسْكِ، وَكِيزَانُهُ كَنُجُومِ السَّمَاءِ، مَنْ يَشْرَبُ مِنْهَا فَلاَ يَظْمَأُ أَبَدًا» (رواه البخارى ومسلم)
حوض وکثر ، صراط اور میزان
عبد اللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے حوض کی مسافت ایک مہینہ کی ہے (یعنی اللہ تعالیٰ نے جو حوضِ کوثر مجھے عطا فرمایا ہے وہ اس قدر طویل و عریض ہے کہ اس کی ایک جانب سے دوسری جانب تک ایک مہینہ کی مسافت ہے) اور اس کے زاویے (یعنی گوشے) بالکل برابر ہیں (اس کا مطلب بظاہر یہ ہے کہ وہ مربع ہے، اس کا طول و عرض یکساں ہے) اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید ہے، اور اس کی خوشبو مشک سے بھی بہتر ہے، اور اس کے کوزے آسمان کے تاروں کی طرح ہیں (غالباًاس کا مطلب یہ ہے کہ آسمان کے ستارے جیسے حسین اور چمکدار ہیں، اور ان کی کثرت کی وجہ سے جس طرح انہیں گنا نہیں جا سکتا، اسی طرح میرے حوض کے کوزے بھی بے شمار اور حسین اور چمکدار ہیں) جو اس کا پانی پئیے گا، وہ کبھی پیاس میں مبتلا نہیں ہو گا۔ (بخاری و مسلم)
Top