Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 140)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 120
عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «غَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا، وَلَوْ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ نِسَاءِ أَهْلِ الجَنَّةِ اطَّلَعَتْ إِلَى الأَرْضِ لَأَضَاءَتْ مَا بَيْنَهُمَا، وَلَمَلَأَتْ مَا بَيْنَهُمَا رِيحًا، وَلَنَصِيفُهَا عَلَى رَأْسِهَا خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا» (رواه البخارى)
شفاعت
حضرت انسؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: راہ خدا میں ایک دف عہ صبح کا نکلنا یا شام کا نکلنا دنیا وما فیہا سے بہتر ہے، اور اگر اہلِ جنت کی بیویوں میں سے کوئی عورت زمین کی طرف جھانکے تو ان دونوں کے درمیان (یعنی جنت سے لے کر زمین تک) روشنی ہی روشنی ہو جائے، اور مہک اور خوشبو سے بھر جائے اور اس کے سر کی صرف اوڑھنی بھی دنیا وما فیہا سے بہتر ہے۔ (بخاری)
تشریح
حدیث کے ابتدائی حصے میں راہِ خدامیں نکلنے کی یعنی خدمتِ دین کے کسی سلسلہ میں سفر کرنے اور چلنے پھرنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے کہ ایک دفعہ صبح کا یا شام کا نکلنا بھی دنیا وما فیہا سے بہتر ہے، اور یہاں صبح شام کا ذکر غالباً صرف اس لیے کردیا گیا ہے کہ صبح یا شام ہی کو سفر پر روانہ ہونے کا دستور تھا، ورنہ اگر کوئی شخص مثلاً دن کے درمیانی حصے میں خدمتِ دین کے کسی سلسلے میں جائے، تو یقیناً اس کے اس جانے کی بھی وہی فضیلت ہے پھر حدیث کے دوسرے حصے میں اہلِ جنت کی جنتی بیویوں کے غیر معمولی حسن و جمال اور ان کے لباس کی قدر و قیمت کا ذکر کیا گیا ہے۔ اور اس موقع پر اس کے ذکر کرنے کا مقصد غالباً اہلِ ایمانکو خدمتِ دین کے سلسلے کے کاموں کے لیے گھر چھوڑ کر نکلنے کی ترغیب دینا، اور یہ بتلانا ہے کہاگر تم اپنے گھروں اور گھر والیوں کوعارضی طور پر چھوڑ کر تھوڑے سے وقت کے لیے بھی راہِ خدامیں نکلو گے تو جنت میں ایسی بیویاں ہمیشہ ہمیشہ تمہاری رفیق اور زندگی کی شریک رہیں گی، جن کے حسن و جمال کا یہ عالم ہے کہ اگر ان میں سے کوئی اس زمین کی طرف ذرا جھانکے تو زمین اور آسمان کے درمیان کی ساری فضا روشن اور معطر ہو جائے، اور جن کا لباس اس قدر قیمتی ہے، کہ صرف سر کی اوڑھنی اس دنیا وما فیہا سے بہتر اور بیش قیمت ہے۔
Top