Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 140)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
معارف الحدیث - کتاب الایمان - حدیث نمبر 1814
عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا مِنْ أَبِي طَلْحَةَ يُقَالُ لَهُ المَنْدُوبُ، فَرَكِبَ، فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ شَيْءٍ، وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا» (رواه البخارى ومسلم)
عاریت (منگنی)
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ (کسی شبہ کی بناء پر) مدینہ میں گھبراہٹ پیدا ہو گئی (غالباً دشمن کے لشکر کی آمد کا شبہ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے مدینہ طیبہ کے عوام میں گھبراہٹ اور خطرہ کے احساس کی کیفیت پیدا ہو گئی) تو رسول اللہ ﷺ نے ابو طلحہ انصاری ؓ سے ان کا گھوڑا عاریتاً مانگا جس کو "مندوب" کہا جاتا تھا (جس کے معنی ہیں سست رفتار اور مٹھا) اور آپ ﷺ اس پر سوار ہو کر (اس جانت تشریف لے گئے جدھر سے خطرہ کا شبہ تھا) جب آپ واپس تشریف لائے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہم نے کچھ نہیں دیکھا (یعنی کوئی خطرہ والی بات نظر نہیں آئی لہذا لوگوں کو مطمئن ہو جانا چاہئے، اس کے ساتھ آپ ﷺ نے ابو طلحہ کے اس گھوڑے کے بارے میں فرمایا کہ) ہم نے اس کو بحر رواں پایا۔ (صحیح بخاری)
تشریح
تمدنی زندگی میں اس کی بھی ضرورت پڑتی ہے کہ وقتی ضرورت کے لئے کسی سے کوئی چیز (بغیر اُجرت اور معاوضہ) کے استعمال کے لئے مانگ لی جائے اور ضرورت پوری ہو جانے پر واپس کر دی جائے، اسی کو "عاریت" کہا جاتا ہے، یہ ایک طرح کی اعانت اور امداد ہے اور بلاشبہ کسی ضرورت مند کو عاریت پر اپنی چیز دینے والا اجر و ثواب کا مستحق ہے۔ خود رسول اللہ ﷺ نے بھی ضرورت کے موقعوں پر بعض چیزیں بطورِ عاریت کے لے کر استعمال فرمائی ہیں اور اس کے بارے میں ہدایات بھی دی ہیں جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیثوں سے معلوم ہو گا۔ تشریح .....اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ضرورت کے اس موقع پر رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو طلحہ ؓ کا گھوڑا عاریتاً لے کر اس پر سواری کی۔ نیز اس واقعہ سے رسول اللہ ﷺ کی شجاعت اور احساس ذمہ داری کی صفت بھی سامنے آئی کہ خطرہ کے موقع پر تحقیق و تجسس کے لئے تن تنہا تشریف لے گئے اور واپسو آ کر لوگوں کو مطمئن کر دیا تا کہ وہ بےخوف ہو کر اپنے کاموں میں لگیں۔ ضمنی طور پر اس حدیثسے یہ بھی معلوم ہوا کہ حضرت ابو طلحہؓ کا وہ گھوڑا جو اتنا سست رفتار اور مزاج کا مَٹھا تھا کہ اس کا نام ہی لوگوں نے "مندوب"(مٹھا)رکھ دیا تھا، رسول اللہ ﷺ کی سواری میں آ کر ایسا تیز روا اور سبک رفتار ہو گیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہم نے تو اس کو " بحر رواں" پایا (بہترین تیز رفتار گھوڑے کو "بحر" کہا جاتا تھا)
Top