Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (141 - 241)
Select Hadith
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
معارف الحدیث - کتاب الرقاق - حدیث نمبر 1078
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لِلَّهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الجَنَّةَ. (رواه البخارى ومسلم)
اسمائے حسنیٰ
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام یعنی ایک کم سو نام ہیں، جس نے ان کو محفوظ کیا اور ان کی نگہداشت کی وہ جنت میں جائے گا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
تشریح
حقیقی معنی میں اللہ پاک کا نام یعنی اسم ذات صرف ایک ہی ہے، اور وہ ہے "اللہ" البتہ اس کے صفاتی نام سینکڑوں ہیں جو قرآن مجید اور احادیث مین وارد ہوئے ہیں، انہی کو اسماء حسنیٰ کہا جاتا ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے فتح الباری شرح صحیح بخاری میں امام جعفر بن محمد صادق اور سفیان بن عیینہ اور بعض دوسرے اکابر امت سے نقل کیا ہے کہ: "اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام تو صرف قرآن مجید ہی میں مذکور ہیں۔ اور پھر انہی حضرات سے ان کی تفصیل اور تعیین بھی نقل ہے۔ اس کے بعد حافظ ممدوحؒ نے ان میں سے بعض اسماء کے متعلق یہ تبصرہ کر کے کہ یہ اپنی خاص شکل میں قرآن مجید میں مذکور نہیں ہیں بلکہ استخراج اور اشتقاق کے طور پر وضع کئے گئے ہیں، ان کے بجائے دوسرے اسماء قرآن مجید ہی سے نکال کے بتایا ہے کہ یہ ننانوے اسماء الٰہیہ قرآن مجید میں اپنی اصل شکل میں مذکور ہیں اور ان کی پوری فہرست دی ہے جو ان شاء اللہ عنقریب نقل ہو گی"۔ ہمارے ہی زمانہ کے بعض علماء نے اللہ تعالیٰ کے صفاتی اسماء کا تتبع احادیث سے کیا تو دو سو سے زائد ان کو ملے۔ یہ سارے صفاتی اسماء حسنیٰ اللہ تعالیٰ کے صفاتِ کمال کے عنوانات اور اس کی معرفت کے دروازے ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ کے ذکر کی ایک بڑی جامع اور تفصیلی شکل یہ بھی ہے کہ بندہ عظمت اور محبت کے ساتھ ان اسماء کے ذریعے اللہ تعالیٰ کو یاد کرے اور ان کو اپنا وظیفہ بنائے۔ اس تمہید کے بعد اس سلسلہ کی چند احادیث ذیل میں پڑھئے۔ تشریح ..... صحیحین کی روایت میں صرف اتنا ہی ہے، ان ننانوے ناموں کی تفصیل اور تعین اس روایت میں نہیں کی گئی ہے۔ عنقریب ہی ان شاء اللہ جامع ترمذی وغیرہ کی اس روایت کا ذکر آئے گا جس میں تفصیل کے ساتھ یہ ننانوے نام بیان کئے گئے ہیں۔ شارحین حدیث اور علماء کا اس پر قریب قریب اتفاق ہے کہ اسماء الہیہ صرف ننانوے پر منحصر نہیں ہیں اور یہ ان کی پوری تعداد نہیں ہے، کیوں کہ تتبع اور تلاش کے بعد احادیث میں اس سے بہت زیادہ تعداد مل جاتی ہے۔ اس لئے حضرت ابو ہریرہ ؓ کی اس حدیث کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کا مطلب اور مدعا صرف یہ ہے کہ جو بندہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کو یاد کرے گا اور ان کی نگہداشت کرے گا وہ جنت میں جائے گا۔ یعنی صرف ننانوے ناموں کا احصاء کر لینے پر بندہ اس بشارت کا مستحق ہو جائے گا۔ حدیث پاک کے جملہ "مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الجَنَّةَ" کی تشریح میں علماء اور شارحین نے مختلف باتیں لکھیں ہیں۔ ایک مطلب اس کا یہ بیان کیا گیا ہے کہ جو بندہ اسماء الہیہ کے مطالب سمجھ کر اور ان کی معرفت حاصل کر کے اللہ تعالیی کی ان صفات پر یقین کرے گا جن کے یہ اسماء عنوانات ہیں وہ جنت میں جائے گا۔ دوسرا ایک مطلب یہ بیان کیا گیا ہے کہ جو بندہ ان اسماء حسنیٰ کے تقاضوں پر عمل پیرا ہو گا وہ جنت میں جائے گا۔ تیسرا ایک مطلب یہ بیان کیا گیا ہے کہ جو بندہ ننانوے ناموں سے اللہ تعالیٰ کو یاد کرے گا اور ان کے ذریعے اس سے دعا کرے گا وہ جنت میں جائے گا۔ امام بخاریؒ نے "مَنْ أَحْصَاهَا" کی تشریح "مَنْ حَفِظَهَا" سے کی ہے، بلکہ اس حدیث کی بعض روایات میں "مَنْ أَحْصَاهَا" کی جگہ "مَنْ حَفِظَهَا" کے الفاظ بھی وارد ہوئے ہیں، اس لئے اس تشریح کو ترجیح دی گئی ہے، اور اسی لئے ترجمہ میں اس عاجز نے بھی اسی کو اختیار کیا ہے۔ اس بناء پر حدیث کا مطلب یہ ہو گا کہ جو بندہ ایمان اور عقیدت کے ساتھ اللہ تعالیی کا قرب اور اس کی رضا حاصل کرنے کے لئے اس کے ننانوے نام محفوظ کر لے اور ان کے ذریعہ اس کو یاد کرے وہ جنت میں جائے گا۔ واللہ اعلم۔
Top