معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 812
عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، أَنَّ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ ، قَالَ : فِي مَرَضِهِ الَّذِي هَلَكَ فِيهِ : « الْحَدُوا لِي لَحْدًا ، وَانْصِبُوا عَلَيَّ اللَّبِنَ نَصْبًا ، كَمَا صُنِعَ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ » (رواه مسلم)
دفن کا طریقہ اور اس کے آداب
حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے صاحبزادے عامر بیان کرتے ہیں کہ (والد ماجد) سعد بن ابی وقاص ؓ نے اپنے مرض وفات میں وصیت فرمائی تھی کہ میرے واسطے بغلی قبر بنائی جائے اور اس کو بند کرنے کے لئے کچی اینٹیں کھڑی کر دی جائیں، جس طرح کہ رسول اللہ ﷺ کے لئے کیا گیا تھا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اس سے معلوم ہوا کہ قبر کا افضل ار بہتر طریقہ یہی ہے ک وہ بغلی بنائی جائے اور کچی اینٹوں سے اس کو بند کیا جائے۔ رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک بھی اسی طرح بنائی گئی تھی۔ لیکن اگر زمین ایسی کچی ہو کہ بغلی قبر نہ بن سکتی ہو تو پھر دوسرے طریقہ کی قبر بنائی جائے جس کو شق کہتے ہیں۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں حسب موقع دونوں طرح کی قبریں بنائی جاتی تھیں، لیکن افضل لحد یعنی بغلی قبر ہی کا طریقہ ہے۔
Top