Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 301
عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : « خَدَمْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ سِنِينَ بِالْمَدِينَةِ وَأَنَا غُلَامٌ لَيْسَ كُلُّ أَمْرِي كَمَا يَشْتَهِي صَاحِبِي أَنْ يَكُونَ عَلَيْهِ مَا قَالَ لِي فِيهَا أُفٍّ قَطُّ ، وَمَا قَالَ لِي لِمَ فَعَلْتَ هَذَا أَوْ أَلَّا فَعَلْتَ هَذَا » (رواه ابو داؤد)
رسول اللہ ﷺ کی نرم مزاجی
حضرت انس ؓ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں مدینہ میں دس سال رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں رہا، اور میں نو عمر لڑکا تھا، اس لئے میرا ہر کام رسول اللہ ﷺ کی مرضی کے بالکل مطابق نہیں ہوتا تھا، (یعنی نو عمری کی وجہ سے بہت سی کوتاہیاں بھی ہو جاتی تھیں) لیکن دسسال کی اس مدت میں کبھی آپ نے اُف کہہ کے بھی مجھے نہیں ڈانٹا، اور نہ کبھی یہ فرمایا کہ تم نے یہ کیوں کیا؟ یا کیوں نہیں کیا؟
تشریح
رسول اللہ ﷺ جب ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو اس وقت حضرت انس کی عمر تقریباً دس سال کی تھی، ان کی والدہ ام سلیم نے اُن کو مستقلاً رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں دے دیا۔ چنانچہ رسول اللہ ﷺ کے آخری روزِ حیات تک یہ آپ کی خدمت میں رہے، اُن ہی کا یہ بیان ہے کہ نو عمری اور لڑکپن کی وجہ سے آپ کے کاموں میں مجھ سے بہت سی کوتاہیاں بھی ہو جاتی تھیں، لیکن کبھی آپ نے مجھے کسی غلطی اور قصور پر اُفتک نہیں کہا، اور کبھی مجھ پر غصہ نہیں فرمایا۔ بلا شبہ یہ بہت بڑی اور بہت مشکلبات ہے، لیکن ہم امتیوں کے لیے رسول اللہ ﷺ کا اسوہ حسنہ یہی ہے، اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کی اس نرم مزاجیاور بردباری کا کوئی حصہ ہم کو بھی نصیب فرمائے۔
Top