Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 627
عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ كَعْبٍ قَالَ : كُنْتُ أَبِيتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ بِوَضُوئِهِ وَحَاجَتِهِ فَقَالَ لِي : « سَلْ » فَقُلْتُ : أَسْأَلُكَ مُرَافَقَتَكَ فِي الْجَنَّةِ. قَالَ : « أَوْ غَيْرَ ذَلِكَ » قُلْتُ : هُوَ ذَاكَ. قَالَ : « فَأَعِنِّي عَلَى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ » (رواه مسلم)
سجدہ کی فضیلت
ربیعہ بن کعب اسلمی (جو اصحاب صفہ میں سے تھے اور سفر و حضر میں رسول اللہ ﷺ کے خادم خاص کی حیثیت سے آپ ﷺ کے ساتھ رہتے تھے) بیان فرماتے ہیں کہ: میں ایک رات کو حضور ﷺ کے ساتھ اور آپ ﷺ کی خدمت میں تھا (جب آپ ﷺ تہجد کے لئے رات کو اٹھے) تو میں وضو کا پانی اور دوسری ضروریات لے کر حاضر خدمت ہوا تو آپ ﷺ نے (مسرت اور انبساط کے خاص عالم میں) مجھ سے فرمایا: " ربیعہ کچھ مانگو " (آپ ﷺ کا مطلب یہ تھا کہ تمہارے دل میں اگر کسی خاص چیز کی چاہت اور آرزو ہو تو اس وقت مانگ لو میں اللہ تعالیٰ سے اس کے لئے دعا کروں گا، اور امید ہے کہ وہ تمہاری مراد پوری کر دے گا)۔ ربیعہؓ کہتے ہیں۔ میں نے عرج کیا۔ میری مانگ یہ ہے کہ جنت میں آپ کی رفاقت نصیب ہو۔ آپ ﷺ نے فرمایا: یہی یا اس کے سوا کچھ اور؟ میں نے عرض کیا: میں تو بس یہی مانگتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تو اپنے اس معاملہ میں سجدوں کی کثرت کے ذریعہ میری مدد کرو۔ (صحیح مسلم)
تشریح
مقربین بارگاہ خداوندی پر کبھی کبھی ایسے احوال آتے ہیں کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ اس وقت رحمت حق متوجہ ہے، اور جو کچھ مانگا جائے امید ہے کہ ان شاء اللہ مل ہی جائے گا، بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جس وقت آنحضرت ﷺ نے ربیعہ بن مالک کی خدمت سے متاثر ہو کر ان سے فرمایا کہ « سَلْ » (جس چیز کی تمہیں چاہت ہو وہ مانگو) غالبا وہ کوئی ایسی ہی گھڑی تھی، لیکن جب انہوں نے اس کے جواب میں " جنت میں حضور ﷺ کی رفاقت " مانگی اور مکرر دریافت کرنے پر بھی یہی کہا کہ: " مجھے تو بس یہی چاہئے اس کے سوا کچھ نہیں " تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ: فَأَعِنِّي عَلَى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ (پھر اپنے اس معاملہ میں میری مدد کرو سجدوں کی کثرت کے ذریعہ) گویا اس ارشاد کے ذریعہ آپ نے ان کو بتایا کہ تم جو جنت میں میری رفاقت چاہتے ہو یہ بہت بلند درجہ اور عظیم مرتبہ ہے، میں تمہارے واسطے اللہ تعالیٰ سے اس کے لئے دعا کرتا ہوں اور کروں گا لیکن اتنا بلند مقام حاصل ہونے کے لئے ضروری ہے کہ تم بھی اس کا استحقاق پیدا کرنے کی عملی کوشش کرو، اور وہ خاص عمل جو اس منزل تک پہنچانے میں خصوصیت کے ساتھ مدد گار ہو سکتا ہے اللہ کے حضور میں سجدوں کی کثرت ہے لہذا تم اس کا خاص اہتمام کر کے اپنے اس معاملہ میں میری مدد کرو، اور اپنے عمل سے میری دعا کو قوت پہنچاؤ۔ واضح رہے کہ حضرت ربیعہؓ کی اس حدیث اور اس سے اوپر والی حضرت ثوبانؓ کی حدیث میں کثرت سجود سے مراد نمازوں کی کثرت ہے، لیکن چونکہ جنت اور اس میں رسول اللہ ﷺ کی رفاقت حاصل ہونے میں نماز کے دوسرے ارکان و اجزاء سے زیادہ سجدہ کو دخل ہے اس لئے بجائے کثرت صلوٰۃ کے کثرت سجود کا لفظ استعمال کی گیا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top