جس مکاتب کا آزاد کرنا درست نہیں اس کا بیان
کہا مالک نے اگر چند غلام ایک ہی عقد میں مکاتب کئے جائیں تو مولیٰ ان میں سے ایک غلام کو آزاد نہیں کرسکتا جب تک باقی مکاتب راضی نہ ہوں اگر وہ کم سن ہوں تو ان کی رضامندی کا اعتبار نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ چند غلاموں میں ایک غلام نہایت ہوشیار اور محنتی ہوتا ہے اس کے سبب سے توقع یہ ہوتی ہے کہ محنت مزدوری کر کے اوروں کو بھی آزاد کرا دے مولیٰ کیا کرتا کہ اسی شخص کو آزاد کردیتا ہے تاکہ باقی غلام محنت سے عاجز ہو کر غلام ہوجائیں تو یہ جائز نہیں ہے۔ کیونکہ اس میں باقی غلاموں کا ضرر ہے اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اسلام میں ضرر نہیں ہے۔ کہا مالک نے اگر چند غلام مکاتب کئے جائیں اور ان میں کوئی غلام ایسا ہو کہ نہایت بوڑھا ہو یا نہایت کم سن ہو جس کے سبب سے اور غلاموں کو بدل کتابت کی ادا کرنے میں مدد نہ ملتی ہو تو مولیٰ کو اس کا آزاد کرنا درست ہے۔