مؤطا امام مالک - مکاتب کے بیان میں - حدیث نمبر 1182
بَاب جَامِعِ مَا جَاءَ فِي عِتْقِ الْمُكَاتَبِ وَأُمِّ وَلَدِهِ قَالَ مَالِك فِي الرَّجُلِ يُكَاتِبُ عَبْدَهُ ثُمَّ يَمُوتُ الْمُكَاتَبُ وَيَتْرُكُ أُمَّ وَلَدِهِ وَقَدْ بَقِيَتْ عَلَيْهِ مِنْ كِتَابَتِهِ بَقِيَّةٌ وَيَتْرُكُ وَفَاءً بِمَا عَلَيْهِ إِنَّ أُمَّ وَلَدِهِ أَمَةٌ مَمْلُوكَةٌ حِينَ لَمْ يُعْتَقْ الْمُكَاتَبُ حَتَّى مَاتَ وَلَمْ يَتْرُكْ وَلَدًا فَيُعْتَقُونَ بِأَدَاءِ مَا بَقِيَ فَتُعْتَقُ أُمُّ وَلَدِ أَبِيهِمْ بِعِتْقِهِمْ قَالَ مَالِك فِي الْمُكَاتَبِ يُعْتِقُ عَبْدًا لَهُ أَوْ يَتَصَدَّقُ بِبَعْضِ مَالِهِ وَلَمْ يَعْلَمْ بِذَلِكَ سَيِّدُهُ حَتَّى عَتَقَ الْمُكَاتَبُ قَالَ مَالِك يَنْفُذُ ذَلِكَ عَلَيْهِ وَلَيْسَ لِلْمُكَاتَبِ أَنْ يَرْجِعَ فِيهِ فَإِنْ عَلِمَ سَيِّدُ الْمُكَاتَبِ قَبْلَ أَنْ يَعْتِقَ الْمُكَاتَبُ فَرَدَّ ذَلِكَ وَلَمْ يُجِزْهُ فَإِنَّهُ إِنْ عَتَقَ الْمُكَاتَبُ وَذَلِكَ فِي يَدِهِ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهِ أَنْ يُعْتِقَ ذَلِكَ الْعَبْدَ وَلَا أَنْ يُخْرِجَ تِلْكَ الصَّدَقَةَ إِلَّا أَنْ يَفْعَلَ ذَلِكَ طَائِعًا مِنْ عِنْدِ نَفْسِهِ
مکاتب کی اور ام دلد کی آزادی کا بیان
کہا مالک نے جو شخص اپنے غلام کو مکاتب کرے پھر مکاتب مرجائے اور ام ولد چھوڑ جائے اور اس قدر مال چھوڑ جائے کہ اس کو بدل کتابت کو مکتفی ہو تو وہ ام ولد مکاتب کے مولیٰ کی لونڈی ہوجائے گی کیونکہ وہ مکاتب مرتے وقت آزاد نہیں ہوا نہ اولاد چھوڑ گیا جس کے ضمن میں ام ولد بھی آزاد ہوجائے۔ کہا مالک نے اگر مکاتب اپنے غلام کو آزاد کر دے یا اپنے مال میں سے کچھ صدقہ دے دے اور مولیٰ کو اس کی خبر نہ ہو یہاں تک کہ مکاتب آزاد ہوجائے تو اب مکاتب کو بعد آزادی کے اس صدقہ یا عتاق کا باطل کرنا نہیں پہنچتا البتہ اگر مولیٰ کو قبل آزادی کے اس کی خبر ہوگئی اور اس نے اجازت نہ دی تو وہ صدقہ یا عتاق لغو ہوجائے گا اب پھر مکاتب کو لازم نہیں کہ بعد آزادی کے اس غلام کو پھر آزاد کرے یا صدقہ نکالے البتہ خوشی سے کرسکتا ہے۔
Malik said about a man who had his slave in a kitaba and then the mukatab died and left his umm walad, and there remained for him some of his kitaba to pay and he left what would pay it, "The umm walad is a slave since the mukatab was not freed until he died and he did not leave children that were set free by his paying what remained, so that the umm walad of their father was freed by their being set free."
Top