مسند امام احمد - - حدیث نمبر 669
عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا کَانَتْ تَنْزِلُ مِنْ عَرَفَةَ بِنَمِرَةَ ثُمَّ تَحَوَّلَتْ إِلَی الْأَرَاکِ قَالَتْ وَکَانَتْ عَائِشَةُ تُهِلُّ مَا کَانَتْ فِي مَنْزِلِهَا وَمَنْ کَانَ مَعَهَا فَإِذَا رَکِبَتْ فَتَوَجَّهَتْ إِلَی الْمَوْقِفِ تَرَکَتْ الْإِهْلَالَ قَالَتْ وَکَانَتْ عَائِشَةُ تَعْتَمِرُ بَعْدَ الْحَجِّ مِنْ مَکَّةَ فِي ذِي الْحِجَّةِ ثُمَّ تَرَکَتْ ذَلِکَ فَکَانَتْ تَخْرُجُ قَبْلَ هِلَالِ الْمُحَرَّمِ حَتَّی تَأْتِيَ الْجُحْفَةَ فَتُقِيمَ بِهَا حَتَّی تَرَی الْهِلَالَ فَإِذَا رَأَتْ الْهِلَالَ أَهَلَّتْ بِعُمْرَةٍ
لبیک موقوف کرنے کا وقت
حضرت ام المومنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ جب عرفات میں آتیں تو نمرہ میں اترتیں پھر اراک میں اترنے لگیں اور عائشہ اپنے مکان میں جب تک ہوتیں تو بھی، ان کے ساتھی لبیک کہا کرتے جب سوار ہوتیں تو لبیک کہنا موقوف کریں اور عائشہ بعد حج کے عمرہ ادا کرتیں مکہ سے احرام باندھ کر ذلحجہ میں پھر یہ چھوڑ دیا اور محرم کے چاند سے پہلے جحفہ میں آکر ٹھہرتیں جب چاند ہوتا تو عمرہ کا احرام باندھتیں۔
Top