مؤطا امام مالک - - حدیث نمبر 1632
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَةَ مَوْلَی الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ مُکَاتَبٍ لَهُ قَاطَعَهُ بِمَالٍ عَظِيمٍ هَلْ عَلَيْهِ فِيهِ زَکَاةٌ فَقَالَ الْقَاسِمُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّيقَ لَمْ يَکُنْ يَأْخُذُ مِنْ مَالٍ زَکَاةً حَتَّی يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ قَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ إِذَا أَعْطَی النَّاسَ أَعْطِيَاتِهِمْ يَسْأَلُ الرَّجُلَ هَلْ عِنْدَکَ مِنْ مَالٍ وَجَبَتْ عَلَيْکَ فِيهِ الزَّکَاةُ فَإِذَا قَالَ نَعَمْ أَخَذَ مِنْ عَطَائِهِ زَکَاةَ ذَلِکَ الْمَالِ وَإِنْ قَالَ لَا أَسْلَمَ إِلَيْهِ عَطَائَهُ وَلَمْ يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا
سونے اور چاندی کی زکوة کا بیان
محمد بن عقبہ نے پوچھا قاسم بن محمد بن ابی بکر سے کہ میں نے اپنے مکاتب سے مقاطعت کی ہے ایک مال عظیم پر تو کیا زکوٰۃ اس میں واجب ہے قاسم بن محمد نے کہا کہ ابوبکر صدیق کسی مال میں سے زکوٰۃ نہ لیتے تھے۔
Top