مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4562
وعن أسماء بنت يزيد قالت مر علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم في نسوة فسلم علينا . رواه أبو داود وابن ماجه والدارمي .
عورتوں کو سلام کرنا آنحضرت ﷺ کے لئے مخصوص طور پر جائز تھا۔
اور حضرت اسماء بنت یزید ؓ کہتی ہیں کہ ایک دن رسول کریم ﷺ ہم عورتوں کے پاس سے گزرے جب کہ ہم کچھ عورتوں کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھیں تو آپ نے ہمیں یعنی وہاں موجود تمام عورتوں کو سلام کیا۔ (ابوداؤد، ابن ماجہ، دارمی )

تشریح
عورتوں کو سلام کرنے کی اجازت آنحضرت کی ذات گرامی کے ساتھ مخصوص تھی، کسی دوسرے مسلمان کے لئے جائز نہ تھی اور نہیں ہے کہ وہ اجنبی عورتوں کو سلام کرے جیسا کہ دوسری فصل کی حدیث کے ضمن میں بیان کیا جا چکا ہے۔
Top