مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4590
وعن زارع وكان في وفد عبد القيس قال لما قدمنا المدينة فجعلنا نتبادر من رواحلنا فنقبل يد رسول الله صلى الله عليه وسلم ورجله . رواه أبو داود .
پاؤں کو بوسہ دینا جائز نہیں۔
اور حضرت زارع ؓ جو عبد القیس کے وفد میں شامل تھے کہتے ہیں کہ جب ہم مدینہ پہنچے تو اپنی سواریوں سے جلدی جلدی اترنے لگے اور بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئے چناچہ ہم نے رسول کریم ﷺ کے ہاتھوں اور پاؤں کو بوسہ دیا۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث کے ظاہری مفہوم سے معلوم ہوتا ہے کہ پیروں کو چومنا جائز ہے لیکن فقہاء اس کو ممنوع قرار دیتے ہیں چناچہ وہ اس حدیث کی تاویل کرتے ہیں کہ یا تو یہ آنحضرت ﷺ کے خصائص میں سے تھا کہ صرف آپ کے پاؤں کو بوسہ دینا جائز تھا یا ابتداء یہ جائز تھا مگر پھر ممنوع قرار دیدیا گیا، یا وہ لوگ اس مسئلہ سے ناواقف تھے اور اس ناواقفی کی بناء سے انہوں نے آپ کے پاؤں کے بوسہ دیا اور یا یہ کہ شوق ملاقات میں اضطراری طور پر ان سے یہ فعل صادر ہوگیا تھا۔
Top