مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4697
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لأن يمتلىء جوف رجل قيحا يريه خير من أن يمتلئ شعرا متفق عليه
ہر وقت شعر و شاعری میں مستغرق رہنے اور برے شعر کی مذمت
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یاد رکھو! کسی شخص کا پیٹ کو پیپ سے بھرنا جو اس کے پیٹ کو خراب کر دے اس سے بہتر ہے کہ پیٹ کو مذموم اشعار سے بھرا جائے۔ (بخاری، مسلم)

تشریح
اس حدیث کے ذریعہ ایسی شاعری کی مذمت کی گئی ہے جو انسان کو ہر طرف سے غافل کر دے چناچہ جو شاعر ہر وقت مضامین بندی اور تخلیق شعر میں مستغرق رہ کر فرائض و عبادت و تلاوت قرآن و ذکر الٰہی اور علوم شرعیہ سے غافل ہوجاتے ہیں ان کے اشعار برائی اور قابل نفرین ہونے کے اعتبار سے اس پیپ سے بھی بدتر ہیں جو زخم میں پڑجاتی ہے خواہ وہ اشعار کسی بھی طرح کے ہوں اور کیسے بھی اچھے مضامین کے حامل کیوں نہ ہوں۔ یا اس سے ارشاد گرامی میں محض ان اشعار کی مذمت مراد ہے جو فحش و بےحیائی، کفر و فسق اور ناشائستہ وغیر صالح مضامین پر مشتمل ہونے کی وجہ سے برے اشعار کہتے جاتے ہیں۔
Top