مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4779
وعن عبد الله بن عامر قال دعتني أمي يوما ورسول الله صلى الله عليه وسلم قاعد في بيتنا فقالت ها تعال أعطيك . فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم ما أردت أن تعطيه ؟ قالت أردت أن أعطيه تمرا . فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم أما أنك لو لم تعطيه شيئا كتبت عليك كذبة . رواه أبو داود والبيهقي في شعب الإيمان
بچے سے بھی وعدہ کرو تو اس کو پورا کرو
اور حضرت عبداللہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن میری والدہ نے مجھے اپنے پاس بلایا اور کہا کہ لو آؤ میں تمہیں (ایک چیز) دوں گی اس وقت رسول اللہ ہمارے گھر تشریف فرما تھے جب میری والدہ نے مجھ سے کہا تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا کہ تم نے اس کو کیا چیز دینے کا ارادہ کیا تھا انہوں نے فرمایا کہ میں اس کو ایک کھجور دینا چاہتی تھی رسول اللہ ﷺ نے یہ سن کر فرمایا کہ یاد رکھو اگر اس کو تم کچھ نہ دیتیں تو تمہارے اعمال میں ایک جھوٹ لکھا جاتا۔ (ابوداؤد، بہیقی)

تشریح
یہ واقعہ حضرت عبداللہ بن عامر ؓ کے بچپن کا ہے چناچہ ان کی والدہ نے ان کو بلایا کہ اور کوئی چیز دینے کا وعدہ کیا تو رسول اللہ یہ سمجھے کہ اپنے بچے کو محض ہلانے کے اور ادھر ادھر کی باتیں کی جاتیں ہیں اس کو اس کی مطلوبہ چیز کچھ اور دینے کا جھوٹ موٹ وعدہ کیا جاتا ہے یا اس کو ڈرانے دھمکانے کے لئے خوفناک چیزوں کا ذکر کیا جاتا ہے اور موقع پر ان باتوں کا حقیقی مفہوم مراد نہیں ہوتا لہذا آنحضرت ﷺ نے حضرت عبداللہ کی والدہ کو اس بارے میں آگاہ کیا کرنے لئے مذکورہ سوال کیا۔
Top