مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 670
وَعَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللہ عنہ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم لَا ےَقْدَمُ مِنْ سَفَرٍ اِلَّا نَھَارًا فِی الضُّحٰی فَاِذَا قَدِمَ بَدَأَ بِالْمَسْجِدِ فَصَلّٰی فِےْہِ رَکْعَتَےْنِ ثُمَّ جَلَسَ فِےْہِ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان
اور حضرت کعب ابن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ سرور کائنات ﷺ (کی عادت تھی کہ) جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو چاشت کے وقت آتے اور سب سے پہلے مسجد میں تشریف لے جاتے اور وہاں دو رکعت نماز پڑھ کر (تھوڑی دیر تک) بیٹھے رہتے۔ (پھر مکان میں تشریف لے جاتے) (صحیح البخاری و صحیح مسلم )

تشریح
سفر سے واپسی کے بعد آپ ﷺ مسجد میں دو رکعت نماز پڑھ کر وہاں تھوڑی دیر تک اس لئے بیٹھے رہتے تھے تاکہ وہ صحابہ کرام جو آپ ﷺ کی عدم موجودگی کی وجہ سے آپ کی صحبت سے محروم رہتے تھے۔ اس موقعہ پر آپ ﷺ سے شرف ملاقات اور آپ ﷺ کی خدمت کی سعادت حاصل کرسکیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسافر کے لئے یہ مستحب ہے کہ وہ سفر سے واپس آکر گھر جانے سے پہلے مسجد میں آکر نماز پڑھے اور تھوڑی دیر تک وہاں بیٹھا رہے۔
Top