مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 681
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ اَمَرَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم بِبِنَاءِ الْمَسْجِدِ فِی الدُّوْ وَ رِوَاَنْ یُنَظَّفَ وَیُطَیَّبَ۔ (رواہ ابوداؤد و الترمذی، ابن ماجۃ)
مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ سرور کائنات ﷺ نے محلوں میں مسجد بنانے کا حکم فرمایا ہے اور یہ کہ (وہ مسجدیں) پاک و صاف رکھی جائیں اور ان میں خوشبوئیں رکھی جائیں۔ (ابوداؤد، جامع ترمذی، ابن ماجہ)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محلوں میں مسجدیں بنانا اشد ضروری ہیں کیونکہ مسجدوں کا قیام نہ صرف یہ کہ مسلمانوں کی دینی و مذہبی حمیت اور قوی و ملی بیداری کا ثبوت ہے بلکہ ان کی وجہ سے اہل محلہ پر اللہ کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے۔ لیکن اتنی بات سمجھ لیجئے کہ مسجدوں کو محض بنا ڈالنا ہی ایمانی حرارت اور دینی و مذہبی بیداری کا ثبوت نہیں ہے بلکہ ضروری ہے کہ مسجدوں کو آباد بھی رکھا جائے۔ وہاں کسی قسم کی کوئی غلاظت و گندگی نہ ڈالی جائے اور نہ وہاں رہنے دی جائے اور اگر بتی وغیرہ اور خوشبوؤں کے ذریعے انہیں معطر رکھا جائے۔ اور اگر ان چیزوں کے کرنے کے وقت اس مقدس و محترم جگہ کی تعظیم و تکریم کی نیت کی جائے اور یہ نیت بھی کی جائے کہ پاکی و صفائی اور خوشبو کی وجہ سے مسجد میں آنے والے فرشتے اور مسلمان بھائی خوش ہوں گے تو ثواب میں بہت زیادتی ہوگی۔
Top