مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 683
وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ مِنْ اَشْرَاطِ السَّاعَۃِ اَنْ یُّتَبَاھِیَ النَّاسُ فِی الْمَسَاجِدِ۔ (رواہ ابواؤد، والنسائی و الدارمی و ابن ماجہ)
مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان
اور حضرت انس ؓ راوی ہیں کہ سرور کائنات ﷺ نے فرمایا۔ قیامت کی علامتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ لوگ مساجد کے بارے میں فخر کیا کریں گے۔ (سنن ابوداؤد، سنن نسائی، دارمی، سنن ابن ماجہ)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ قرب قیامت لوگ بڑی بڑی مسجدیں بنائیں گے اور انہیں آراستہ کریں گے اور اس سے ان لوگوں کا مقصد اللہ کی رضا و خوشنودی اور ان کی نیت خالصۃ اللہ کیلئے نہیں ہوگی بلکہ ان کا مقصد یہ ہوگا کہ وہ بڑے فخر و مباہات کے ساتھ اپنے اس کار نامے کو دنیا کے سامنے پیش کرسکیں اور دنیا والے ان کی تعریف و بڑائی میں زمین و آسمان کے قلابے ملا دیں۔
Top