مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 686
وَعَنْ اَبِی سَعِیْدِ الْخُدْرِیِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا رَاَیْتُمُ الرَّجُلَ یَتَعَاھَدُ الْمَسْجِدَ فَا شْھَدُوْا لَہُ بِالْاِیْمَانِ فَاِنَّ اﷲَ تَعَالٰی یَقُوْلُ اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسَاجِدَ اﷲِ مَنْ اٰمَنَ بِاﷲِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرْ۔ (رواہ الترمذی و ابن ماجۃ والدرامی)
مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان
اور حضرت ابوسعید خدری ؓ راوی ہیں کہ سرور کائنات ﷺ نے فرمایا۔ جب تم کسی آدمی کو مسجد کی خبر گیری کرتے ہوئے دیکھو تو اس کے ایمان کی گواہی دو اس لئے کہ ارشاد ربانی ہے۔ آیت (اِنَّمَا يَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ) 9۔ التوبہ 18) اللہ کی مسجدوں کو وہی آدمی آباد کرتا ہے جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان لایا۔ (جامع ترمذی، سنن ابن ماجہ، دارمی)

تشریح
اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ تم اگر کسی ایسے آدمی کو دیکھو جو اللہ کے گھر کی خبر گیری کرتا ہو یعنی اس کی حفاظت و مرمت کرتا ہے اس میں جھاڑو وغیرہ دے کر اس کی صفائی و ستھرائی رکھتا ہے اس میں نماز پڑھتا ہے اور عبادت کرتا ہے اور اس میں دینی علوم کے درس و تدریس میں مشغول رہتا ہے تو تم اس کے حق میں گواہی دو کہ وہ مرد مومن اور اللہ و رسول کا اطاعت گذارو فرمانبردار بندہ ہے۔
Top