Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 1398
عیدین کی نماز کا بیان
شوال کہ مہینہ کی پہلی تاریخ کو عیدالفطر (عید) اور ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو عیدالاضحی (بقر عید) اور دونوں کے مجموعے کو عیدین کہتے ہیں۔ یہ دونوں تاریخیں اسلام میں عید اور خوشی کے دن ہیں جس میں دو دو رکعت نماز بطور شکر کے پڑھی جاتی ہے۔ عیدین کی نماز حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کے ہاں واجب ہے جب کہ حضرت امام شافعی (رح) اور دوسرے علماء عیدین کی نماز کو سنت مؤ کدہ کہتے ہیں۔ عید لفظ عود سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں باربار آنا چناچہ اس دن کو عید اس لئے کہا جاتا ہے کہ یہ دن بار بار یعنی ہر برس آتا ہے چناچہ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ اس دن کا نام عید اس لئے ہے کہ اللہ تعالیٰ عود کرتا ہے یعنی بندوں پر اپنی رحمت اور بخشش کے ساتھ متوجہ ہوتا ہے۔ اسی مناسبت سے عید کے بارے میں یہ عارفانہ جملے بیان کئے جاتے ہیں کہ لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ لَبِسَ الْجَدِیْدَ اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ اٰمَنَ مِنَ الْوَعِیْدِ لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ تَنَجَّرَ بِالْعُوْدِ اَنَّمَا الْعِیْدُ الِلتَّائِبِ الَّذِی لَا یَعُوْدُ لَیْسَ الْعَیْدُ لِمَنْ تَزَیَّنَ بِزِیْنَۃِ الدُّنْیَا اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ تَزَوَّدَ بِزَادِ التَّقْویٰ۔ لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ رَکِبَ الْمَطَایَ اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ تَرَکَ الْخَطَایَا لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ بَسَطَ الْبِسَاطَ اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ جَاوَزَ الصِّرَاطَ۔ عید اس آدمی کے لئے نہیں ہے جو نئے کپڑے پہنے بلکہ اس کے لئے ہے جو عید سے امن میں (یعنی برے کاموں سے بچتا رہے تاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت و مغفرت کا مستحق ہوا ور اس کے عتاب سے امن میں رہے) عید اس آدمی کے لئے نہیں ہے جو عود کی خوشبو سے معطر ہو بلکہ اس کے لئے ہے جو توبہ کرنے والا ہو کہ پھر گناہ نہ کرے عید اس آدمی کے لئے نہیں ہے جو آرائش دنیا کی زینت اختیار کرے بلکہ اس کے لئے ہے جو تقوی (پرہیزگاری) کو آخرت کے لئے زاد راہ بنائے۔ عید اس آدمی کے لئے نہیں ہے جو سواریوں پر سوار ہو بلکہ اس کے لئے ہے جو گناہوں کو ترک کرے۔ اور عید اس آدمی کے لئے نہیں جو ( آرائش و زیبائش کے) فرش بچھائے بلکہ اس کے لئے ہے جو پل صراط سے گذر جاے گا۔
Top