مشکوٰۃ المصابیح - عطایا کا بیان - حدیث نمبر 3034
عن ابن عمر رضي الله عنهما أن عمر أصاب أرضا بخيبر فأتى النبي صلى الله عليه و سلم فقال : يا رسول الله إني أصبت أرضا بخيبر لم أصب مالا قط أنفس عندي منه فما تأمرني به ؟ قال : إن شئت حبست أصلها وتصدقت بها . فتصدق بها عمر : أنه لا يباع أصلها ولا يوهب ولا يورث وتصدق بها في الفقراء وفي القربى وفي الرقاب وفي سبيل الله وابن السبيل والضيف لا جناح على من وليها أن يأكل منها بالمعروف أو يطعم غير متمول قال ابن سيرين : غير متأثل مالا
توحید کی اہمیت
اور حضرت عثمان بن عفان (حضور ﷺ کے تیسرے خلیفہ اور مشہور و معروف صحابی ہیں، حضور کی دو بیٹاں یکے بعد دیگرے آپ کے عقد میں آئیں اسی وجہ سے آپ کا لقب ذوالنورین ہے۔ واقدی کے بیان کے مطابق ٨ ذی الحجہ ٣٥ ھ میں بروز جمعہ آپ کو باغیوں نے مدینہ منورہ میں شہید کیا)۔ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ جس آدمی نے اس (پختہ) اعتقاد پر وفات پائی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو وہ جنتی ہے۔ (صحیح مسلم)
Top