Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 4314
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الفطرة خمس الختان والاستحداد وقص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط . ( متفق عليه )
وہ چیزیں جو" فطرت " ہیں
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا پانچ چیزیں فطرت میں (داخل) ہیں ایک تو ختنہ کرانا دوسرے (زیر ناف بالوں کو صاف کرنے کے لئے لوہے) یعنی استرے وغیرہ کا استعمال کرنا، تیسرے لبوں کے بال ترشوانا چوتھے ناخن کٹوانا اور پانچویں بغل کے بال صاف کرانا۔ (بخاری و مسلم)
تشریح
فطرت کا مطلب یہ ہے کہ پانچ چیزیں تمام انبیاء کرام صلوات اللہ علیہم اجمعین کی شریعت میں مسنون رہی ہیں۔ واضح رہے کہ فطرت سے متعلق حدیث کتاب کے ابتدائی حصے میں باب السواک میں بھی گزر چکی ہے، وہاں دس چیزوں کو فطرت میں شمار کرایا گیا تھا اور یہاں پانچ چیزوں کو بیان کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ نہ تو وہاں حصر مقصود تھا بلکہ مراد یہ ہے کہ جو چیزیں تمام انبیاء کرام کی سنت ہونے کی وجہ سے فطرت کا درجہ رکھتی ہیں ان میں سے دس چیزیں یہ ہیں (جن کو باب السواک میں بیان کیا گیا ہے) اور پھر ان دس چیزوں میں سے پانچ چیزیں علیحدہ کر کے بیان کی گئی ہیں۔
Top