Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 5888
سختی مرض
شدید درد سر اور بخار کی صورت میں جو مرض لاحق ہوا تھا وہ بڑھتا گیا، شدت مرض سے آپ کے کرب کا یہ حال ہوتا تھا کہ بستر پر پڑے پڑے کروٹ پر کروٹ بدلتے بدلتے مگر کسی صورت چین نہیں ملتا تھا، اس وقت آپ ﷺ فرماتے تھے کہ بیماری جتنی سخت ہم لوگوں یعنی انبیاء کی ہوتی ہے اتنی سخت کسی کی نہیں ہوتی اور اس میں شبہ نہیں کہ اجروثواب بھی ہمیں ہی زیادہ ملتا ہے۔ اپنی اس بیماری کے دوران آنحضرت ﷺ نے چالیس غلام آزاد کئے اور علاوہ تین روز کے پوری مدت مرض اپنے صحابہ کرم رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ باجماعت نماز ادا کرتے رہے بعض حضرات نے یہ لکھا ہے کہ آپ ﷺ سترہ نمازیں نہیں پڑھائیں اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں آخری تلقین و نصیحت روایتوں میں آتا ہے کہ آنحضرت ﷺ اپنے مرض الموت میں سب سے زیادہ جس چیز کی نصیحت فرمایا کرتے تھے ان میں سے ایک تو یہ تھی کہ نماز سے غافل مت ہونا اور دوسری یہ تھی کہ اپنے غلاموں اور اپنی باندیوں کے ساتھ حسن سلوک اور احسان کا معاملہ کرنا وفات کے دن فجر کے وقت آپ ﷺ حجرہ شریف سے نکل کر مسجد میں آئے اور حضرت ابوبکر ؓ کی امامت میں فجر کی نماز ادا کی، بعد نماز آپ ﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو آخری بار خطاب کیا اور فرمایا مسلمانو! میں تم لوگوں کو اللہ حافظ کہتا ہوں اور تم سب کو اللہ کی حفاظت میں دیتا ہوں، اللہ تعالیٰ ہی تمہارے حق میں میرا خلیفہ یعنی بہتر کا رساز ہے اب چونکہ میں دنیا چھوڑ رہا ہوں اور تم سے جدا ہو رہا ہوں اس لئے تمہیں یہ نصیحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ تقویٰ (پرہیزگاری اختیار کرنا اور نیک کاری کو ہمیشہ مدنظر رکھنا۔
Top