مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 277
وَعَنْہ، قَالَ قَالَ رَسُوْل ُاللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم تَبْلُغُ الْحِلْےَۃ ُمِنَ الْمُؤْمِنِ حَےْثُ ےَبْلُغُ الْوَضُوْئُ۔ (مسلم)
پاکیزگی کا بیان
اور حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا (جنت میں) مومن کو زیور (وہاں تک) پہنچے گا جہاں تک وضو کا پانی پہنچے گا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ وضو کا پانی جن اعضاء پر پہنچتا ہے یعنی جو اعضاء وضو میں دھوئے جاتے ہیں جنت میں ان سب اعضاء کی زیورات سے زیب وزینت کی جائے گی، اسی طرح جس کا وضو جتنا زیادہ بہتر اور مکمل یعنی سنت کے مطابق ہوگا جنت میں اس کے اعضاء وضو کی آرائش اتنے ہی اعلیٰ پیمانہ پر ہوگی۔
Top