مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 360
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم لَا یَرْقُدُ مِنْ لَیْلِ وَلَانَھَارِ فَیَسْتَیْقِظُ اِلَّا یَتَسَوَّکُ قَبْلَ اَنْ یَتَوَضَّأَ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل وابوداؤد)
مسواک کرنے بیان
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ جب رات اور دن میں سو کر اٹھتے تو وضو کرنے سے پہلے مسواک کرتے۔ (مسند احمد بن حنبل، سنن ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ دن میں بھی قیلولہ کے وقت آرام فرماتے تھے، چناچہ دن میں تھوڑا بہت سو لینا اور قیلولہ کے وقت آرام کرنا سنت ہے کیونکہ اس کی وجہ سے رات میں اللہ کی عبادت کے لئے اٹھنے میں آسانی ہوتی ہے جیسے کہ سحری کھا لینے سے روزہ آسان ہوجاتا ہے۔ نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سو کر اٹھنے کے بعد مسواک کرنا سنت موکدہ ہے کیونکہ سونے کی وجہ سے منہ میں تغیر پیدا ہوجاتا ہے اور بو میں فرق آجاتا ہے اس لئے مسواک کرنے سے منہ صاف ہوجاتا ہے۔ اب اس میں احتمال ہے کہ آپ ﷺ پھر وضو کے لئے دوبارہ مسواک کرتے تھے یا نہیں؟ ہوسکتا ہے کہ اسی مسواک پر اکتفا فرماتے ہوں اور وضو کے وقت دوبارہ مسواک کرتے ہوں اور یہ بھی ممکن ہے کہ وضو کے ارادہ کے وقت یا وضو میں کلی کرتے وقت دوبارہ مسواک کرتے ہوں۔ وا اللہ اعلم۔
Top