مشکوٰۃ المصابیح - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 4191
وعن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن الدباء والحنتم والمرفت والنقير وأمر أن ينبذ في أسقية الأدم . رواه مسلم
نبیذ کن برتنوں میں نہ بنائی جائے
اور حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے کدو کے تو بنے، سبز لاکھی گھڑے، رال ملے ہوئے برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا اور یہ حکم دیا کہ چمڑے کے مشک میں نبیذ بنائی جائے۔ (مسلم)

تشریح
آنحضرت ﷺ نے اسلام کے ابتدائی دور میں ان برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت فرمائی تھی اور اس ممانعت کی بنیاد یہ خوف تھا کہ کہیں ان برتنوں میں بنائی جانے والی نبیذ میں جلد نشہ پیدا نہ ہوجائے اور اس کے بارے میں معلوم بھی نہ ہو سکے، لیکن جب نشہ کی حرمت نازل ہونے پر اچھی خاصی مدت گزر گئی اور لوگوں کے ذہن میں بھی یہ حرمت اچھی طرح راسخ اور مشہور ہوگئی تو پھر ہر طرح کے برتن میں نبیذ کا بنانا مباح کردیا گیا جیسا کہ آگے آنے والی حدیث سے معلوم ہوگا اور اس مسئلہ کی مفصل تحقیق کتاب الایمان میں بھی گزر چکی ہے۔
Top