Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1327 - 1390)
Select Hadith
1327
1328
1329
1330
1331
1332
1333
1334
1335
1336
1337
1338
1339
1340
1341
1342
1343
1344
1345
1346
1347
1348
1349
1350
1351
1352
1353
1354
1355
1356
1357
1358
1359
1360
1361
1362
1363
1364
1365
1366
1367
1368
1369
1370
1371
1372
1373
1374
1375
1376
1377
1378
1379
1380
1381
1382
1383
1384
1385
1386
1387
1388
1389
1390
مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 2102
وعن عبد الله بن أنيس قال : قلت يا رسول الله إن لي بادية أكون فيها وأنا أصلي فيها بحمد الله فمرني بليلة أنزلها إلى هذا المسجد فقال : انزل ليلة ثلاث وعشرين . قيل لابنه : كيف كان أبوك يصنع ؟ قال : كان يدخل المسجد إذا صلى العصر فلا يخرج منه لحاجة حتى يصلي الصبح فإذا صلى الصبح وجد دابته على باب المسجد فجلس عليها ولحق بباديته . رواه أبو داود
شب قدر تئیسویں شب
حضرت عبداللہ بن انیس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میرا مکان جنگل میں ہے میں وہیں رہتا ہوں اور وہیں نماز پڑھتا ہوں اللہ کا شکر ہے لہٰذا آپ ﷺ مجھے اس رات کے بارے میں بتائیے جس میں میں اس مسجد میں آؤں (یعنی بتائیے کہ شب قدر کونسی ہے تاکہ میں اس رات میں مسجد نبوی آ کر عبادت کروں) آپ ﷺ نے فرمایا (رمضان کی) تئیسویں شب میں آؤ اس کے بعد حضرت عبداللہ کے صاحبزادے سے کہ جن کا نام صمرہ تھا پوچھا گیا کہ اس سلسلہ میں آپ کے والد مکرم کا کیا معمول تھا تو انہوں نے کہا کہ رمضان کی بائیسویں تاریخ کو میرے والد عصر کی نماز پڑھ کے مسجد نبوی میں داخل ہوتے اور صبح کی نماز تک کسی بھی کام سے جو اعتکاف کے منافی ہوتا مسجد سے باہر نہ نکلتے چناچہ جب فجر کی نماز پڑھ لیتے تو مسجد کے دروازے پر اپنی سواری کا جانور موجود پاتے اس پر سوار ہوتے اور اپنے جنگل چلے جاتے۔ (ابو داؤد)
تشریح
اس موقع پر ایک اشکال پیدا ہوتا ہے کہ اس روایت سے لیلۃ القدر کا تعین لازم آتا ہے جب کہ وہ متعین نہیں ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے حضرت عبداللہ ؓ کو جس سال یہ بات بتائی تھی اس سال لیلۃ القدر تئیسویں شب میں آئی ہوگی جس کا علم آنحضرت ﷺ کو ہوگیا چناچہ آپ ﷺ نے ان سے فرما دیا کہ تئیسویں شب میں مسجد نبوی میں آجانا مگر حضرت عبداللہ ؓ اس سے یہ سمجھے کہ شب قدر ہر سال اسی تاریخ میں آتی ہے اور جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ آنحضرت ﷺ کو بھی شب قدر متعین طور پر معلوم نہیں تھی تو اس سے مراد یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ کو ہر سال کی شب قدر کی تعیین معلوم نہیں تھی لہٰذا آپ کو کبھی کبھی شب قدر کا متعین طور پر معلوم ہوجانا اس کے منافی نہیں ہے۔
Top