Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1327 - 1390)
Select Hadith
1327
1328
1329
1330
1331
1332
1333
1334
1335
1336
1337
1338
1339
1340
1341
1342
1343
1344
1345
1346
1347
1348
1349
1350
1351
1352
1353
1354
1355
1356
1357
1358
1359
1360
1361
1362
1363
1364
1365
1366
1367
1368
1369
1370
1371
1372
1373
1374
1375
1376
1377
1378
1379
1380
1381
1382
1383
1384
1385
1386
1387
1388
1389
1390
مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 2893
وعن ابن عمر قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن بيع حبل الحبلة وكان بيعا يتبايعه أهل الجاهلية كان الرجل يبتاع الجزور إلى أن تنتج الناقة ثم تنتج التي في بطنها
بیع حبل الحبلہ کی ممانعت
حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے بیع حبل الحبلہ یعنی جانور کا حمل بیچنے سے منع فرمایا ہے حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ بیع حبل الحبلہ ایام جاہلیت میں رائج ایک بیع تھی جس کی صورت یہ ہوتی تھی کہ کوئی شخص اس وقت تک کے وعدے پر اونٹنی خریدتا تھا جب تک کہ اس کے پیٹ سے بچہ پیدا ہو اور پھر اس بچے کے پیٹ سے بچہ پیدا ہو یعنی وہ اس وعدے پر اونٹنی خریدتا تھا کہ جب اس اونٹنی کے پیٹ سے پیدا ہونیوالے بچے کے پیٹ سے بچے پیدا ہوگا تب اس کی قیمت ادا کروں گا (بخاری ومسلم)
تشریح
جانور کے حمل کے حمل کی بیع کا مطلب یہ ہے کہ مثلا ایک اونٹنی کے پیٹ میں بچہ ہے اب اس کا مالک اس طرح خریدار سے معاملہ کرے کہ اس اونٹنی کے پیٹ سے جو اونٹنی پیدا ہوگی اور وہ اونٹنی جو بچہ دے گی اس کی بیع کرتا ہوں اس سے آنحضرت ﷺ نے منع فرمایا ہے کیونکہ یہ ایک معدوم چیز یعنی اس بچہ کی بیع ہے جو ابھی پیدا ہی نہیں ہوا ہے ظاہر ہے کہ جب کسی جانور کے حمل ہی کو بیچنا جائز نہیں ہے تو اس بچہ کی بیع کیسے جائز ہوسکتی ہے جو اس حمل کے حمل سے پیدا ہوگا۔ بعض حضرات کے نزدیک بیع حبل الحبلہ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی حاملہ اونٹنی کو اس وعدے پر بیچے کہ اس کی قیمت اس وقت ادا ہوگی جب وہ بچہ جنے گی۔ حضرت ابن عمر نے یہی مطلب مراد لیا ہے جیسا کہ روایت کے آخر میں (وکان مبیعا) الخ سے انہوں نے خود اس کی وضاحت کی ہے
Top