Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1327 - 1390)
Select Hadith
1327
1328
1329
1330
1331
1332
1333
1334
1335
1336
1337
1338
1339
1340
1341
1342
1343
1344
1345
1346
1347
1348
1349
1350
1351
1352
1353
1354
1355
1356
1357
1358
1359
1360
1361
1362
1363
1364
1365
1366
1367
1368
1369
1370
1371
1372
1373
1374
1375
1376
1377
1378
1379
1380
1381
1382
1383
1384
1385
1386
1387
1388
1389
1390
مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 2908
وعن أنس : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم باع حلسا وقدحا فقال : من يشتري هذا الحلس والقدح ؟ فقال رجل : آخذهما بدرهم . فقال النبي صلى الله عليه و سلم : من يزيد على درهم ؟ فأعطاه رجل درهمين فباعهما منه . رواه الترمذي وأبو داود وابن ماجه
بطریق نیلام بیع جائز ہے
حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب ایک ٹاٹ اور ایک پیالہ بیچنے لگے تو فرمایا کہ اس ٹاٹ اور پیالہ کا خریدار کون ہے جو خریدنا چاہتا ہو وہ اس کی قیمت لگائے) ایک شخص نے عرض کیا کہ میں ان دونوں چیزوں کو ایک درہم کے عوض لے سکتا ہوں آپ ﷺ نے پھر فرمایا کہ ایک درہم سے زیادہ قیمت دینے والا کوئی ہے؟ چناچہ ایک دوسرے شخص نے آپ ﷺ کو دو درہم پیش کئے اور آپ ﷺ نے وہ دونوں چیزیں اس شخص کے ہاتھ دو درہم کے عوض فروخت کردیں (ترمذی ابوداؤد)
تشریح
اس بیع کا اصل واقعہ یوں ہے کہ ایک شخص نے رسول کریم ﷺ کے سامنے دست سوال دراز کیا اور یہ خواہش ظاہر کی کہ آپ ﷺ اسے کچھ عنایت فرما دیں تاکہ وہ اپنا پیٹ بھر سکے آپ ﷺ نے اس سے فرمایا کہ تمہارے پاس کچھ سامان بھی ہے اس نے عرض کیا کہ جی نہیں میرے پاس کوئی سامان نہیں ہے ہاں ٹاٹ کا ایک ٹکڑا اور ایک پیالہ ضرور پڑا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر ان دونوں چیزوں کو بیچ دو اور اس کی قیمت کے طے طور پر جو کچھ وصول ہو اس سے اپنا پیٹ بھرو اس کے بعد جب تمہارے پاس کچھ بھی نہ رہ جائے تب صدقہ و خیرات مانگو چناچہ وہ شخص دونوں چیزیں لے آیا اور آپ ﷺ نے مذکورہ بالا طریقے پر گویا بصورت نیلام ان چیزوں کو فروخت فرمایا۔ بیع کی صورت کو عربی میں بیع من یزید اور حراج کہتے ہیں شرعی طور پر یہ بیع درست ہے۔ اب رہی یہ بات کہ شارع نے چونکہ اس سے منع کیا ہے کہ کوئی شخص کسی ایسی چیز کے دام نہ لگائے جس کے دام کسی دوسرے شخص کی جانب سے لگ رہے ہوں تو بیع کی یہ صورت کیسے جائز ہوگی تو اس بارے میں سمجھ لینا چاہئے کہ دام پر دام لگانے کی ممانعت کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ بیچنے والا اور خریدار دونوں ہی کسی ایک دام پر راضی ہوگئے ہوں اور معاملہ طے پا گیا ہو ایسی صورت میں اب کسی دوسرے شخص کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ اس بیع میں مداخلت کرے اور اپنی طرف سے بھی دام لگانے لگے لیکن یہاں بیع کی جو صورت ذکر کی گئی اس کی نوعیت بالکل دوسری ہے اس بیع میں تو بیچنے والے کا ارادہ ہی یہ ہوتا ہے کہ جو سب سے زیادہ دام لگائے گا اسی کو چیز دی جائے گی چناچہ نیلام میں یہی ہوتا ہے کہ لوگ ایک دوسرے سے بڑھ بڑھ کر دام لگاتے رہتے ہیں جس شخص کی آخری بولی ہوتی ہے اسی کے ہاتھ چیز بیچ دی جاتی ہے۔ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ معاملات یعنی بیچنے والے کا چیز دینا اور خریدار کا قیمت دے دینا کافی ہے اگرچہ وہ دونوں منہ سے کچھ نہ کہیں یعنی زبانی ایجاب و قبول نہ ہو۔
Top