Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1327 - 1390)
Select Hadith
1327
1328
1329
1330
1331
1332
1333
1334
1335
1336
1337
1338
1339
1340
1341
1342
1343
1344
1345
1346
1347
1348
1349
1350
1351
1352
1353
1354
1355
1356
1357
1358
1359
1360
1361
1362
1363
1364
1365
1366
1367
1368
1369
1370
1371
1372
1373
1374
1375
1376
1377
1378
1379
1380
1381
1382
1383
1384
1385
1386
1387
1388
1389
1390
مشکوٰۃ المصابیح - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 6131
وعن زيد بن أرقم قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إني تارك فيكم ما إن تمسكتم به لن تضلوا بعدي أحدهما أعظم من الآخر : كتاب الله حبل ممدود من السماء إلى الأرض وعترتي أهل بيتي ولن يتفرقا حتى يردا علي الحوض فانظروا كيف تخلفوني فيهما . رواه الترمذي
حضور اکرم ﷺ کی وصیت
حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں میرے بعد جب تک تم انہیں پکڑے رہو گے کبھی گمراہ نہ ہو گے ایک ان میں دوسری سے عظیم تر ہے۔ وہ ایک تو اللہ کی کتاب ہے اور اللہ تعالیٰ کی آسمان سے زمین کی طرف پھیلی ہوئی رسی ہے اور دوسری میری اولاد میرے گھر والے ہیں اور وہ الگ الگ نہ ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر وہ میرے پاس آپہنچیں گے پس تم لوگ سوچ لو کہ تم میرے بعد ان سے کیا معاملہ کرتے ہو اور کیسے پیش آتے ہو۔ (ترمذی)
تشریح
اس واقعہ کے بیان کرنے والے زید بن ارقم الانصاری الخزرجی مشہور صحابی ہیں غزوہ احد میں بوجہ کمسنی کے حضور ﷺ نے ان کو شریک نہیں فرمایا۔ غزوہ خندق اور اس کے بعد تمام غزوات میں شریک رہے انہوں نے عبداللہ بن ابی بن سلول کے منافقانہ اقوال (جن کا ذکر قرآن پاک میں آیۃ کریمہ (لئن رجعنا الی المدینۃ لیخرجن الاعز منہا الاذل میں ہے) کو حضرت سے نقل کیا تھا مگر عبداللہ انکار کر گیا اور زید کو صحابہ ؓ نے سچا نہ جانا اس کے بعد سورت منافقین نازل ہوئی جس میں زید کی تصدیق کی گئی تھی زید حضور انور ﷺ کے ساتھ سترہ غزوات میں شریک ہوئے ٢٢ ھ میں وفات پائی۔ تمام کتب صحاح میں آپ کی بکثرت احادیث مروی ہیں مختصر یہ کہ آپ ایک بہت بڑے پائے کے صحابی ہیں۔ اس حدیث میں بھی کتاب اللہ (قرآن مجید) کی طرف اپنی توجہ دلائی ہے اور اپنے اہل کے حقوق بھی یاد دلائے اور اہل بیت کی عظمت بیان فرما دی کہ تم لوگ میری نسبت کے خیال سے ان کے حقوق کی ادائیگی میں جتنے زیادہ سرگرم رہو گے او ان کی ہر طرح کی خبر گیری میں جنتا زیادہ حصہ لو گے اتنا ہی تمہارے حق میں بہتر ہوگا اور تمہیں دنیا و آخرت میں خیر و عافیت نصیب ہوگی آپ ﷺ کا یہ فرمانا ایسا ہی ہے جیسے کوئی شخص باپ دم رخصت اپنی اولاد کے بارے میں وصیت کرتا ہے کہ میں یہ اپنی اولاد چھوڑ کر جار ہا ہوں تم ان کی خوب دیکھ بھال کرنا اور ان کے حقوق و مفادات کا تحفظ کرنا۔ اور یہ دونوں الگ الگ نہیں ہوں گی یعنی قیامت کے تمام مواقف و مراحل پر ان دونوں یعنی کتاب اللہ اور عترت رسول کا ساتھ رہے گا، کہیں بھی یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گی۔ یہاں تک کہ یہ دونوں مل کر حوض کوثر پر میرے پاس آئیں گی اور دنیا میں جس جس نے ان دونوں کے حقوق اچھی طرح ادا کئے ہوں گے اس کا نام لے کر میرے سامنے شکریہ ادا کریں گی اور پھر میں بدلہ میں ان سب کے ساتھ نہایت اچھا سلوک اور احسان کروں گا اور اللہ تعالیٰ بھی ان سب کو کامل جزا اور انعام عطا فرمائیں گے اور ان لوگوں نے دنیا میں ان دونوں کی حق تلفی کی ہوگی اور دونوں کے ساتھ کفران نعمت کیا ہوگا ان کے ساتھ اس کے برعکس معاملہ ہوگا۔ پس تم دیکھو کہ یعنی میں نے ان دونوں کو حیثیت و اہمیت تمہارے سامنے واضح کردی ہے۔ اب تمہیں خود اپنا احتساب کرنا ہے کہ ان دونوں یعنی کتاب اللہ اور میری عزت کے تئیں تم میرے خلف الصدق ثابت ہوتے ہو یا ناخلف۔ اگر تم نے میرے بعد دونوں کو مضبوطی سے پکڑے رکھا اور ان کے ساتھ وابستگی رکھی جو ان کا حق تو میرے خلف الصدق قرار پاؤ گے اور اگر ان کے ساتھ اچھی وابستگی نہ رکھی اور ان کے تئیں اچھا رویہ اختیار نہ کیا تو ناخلف سمجھے جاؤ گے۔
Top