Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1499 - 1573)
Select Hadith
1499
1500
1501
1502
1503
1504
1505
1506
1507
1508
1509
1510
1511
1512
1513
1514
1515
1516
1517
1518
1519
1520
1521
1522
1523
1524
1525
1526
1527
1528
1529
1530
1531
1532
1533
1534
1535
1536
1537
1538
1539
1540
1541
1542
1543
1544
1545
1546
1547
1548
1549
1550
1551
1552
1553
1554
1555
1556
1557
1558
1559
1560
1561
1562
1563
1564
1565
1566
1567
1568
1569
1570
1571
1572
1573
مشکوٰۃ المصابیح - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 2595
وعن ابن عباس قال : كان المشركون يقولون : لبيك لا شريك لك فيقول رسول الله صلى الله عليه و سلم : ويلكم قد قد إلا شريكا هو لك تملكه وما ملك . يقولون هذا وهم يطوفون بالبيت . رواه مسلم
مشرکوں کا تلبیہ
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ مشرک لوگ جب تلبیہ کہتے اور یہ کلمات ادا کرتے لبیک لا شریک لک (حاضر ہیں تیری خدمت میں، تیرا کوئی شریک نہیں) تو رسول اللہ ﷺ فرماتے افسوس ہے تم پر! بس بس (یعنی بس اتنا ہی کہو اس سے زیادہ مت کہو، مگر مشرک کب ماننے والے تھے وہ پھر اس کے بعد یہ کہتے) الا شریکا ہو لک تملکہ وما ملک (یعنی تیرا کوئی شریک نہیں ہاں وہ بت تیرا شریک ہے جو تیری ملک میں ہے، تو اس کا مالک ہے وہ شریک تیرا مالک نہیں ہے۔ مشرک لوگ تلبیہ کے یہ کلمات خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے کہا کرتے تھے۔ (مسلم)
تشریح
مشرک بھی حج وعمرہ اور طواف وغیرہ کیا کرتے تھے نیز وہ خانہ کعبہ کی تعطیم بھی ہمیشہ کیا کرتے تھے اور اس کا احترام ملحوظ رکھتے مگر جب لبیک کہتے تو اپنے شریک کی وجہ سے اس طرح کہتے لبیک لا شریک لک الا شریکا ہو لک تملکہ وما ملک یعنی وہ حق تعالیٰ سے شرک کی نفی تو کرتے مگر بتوں کا استثناء کرتے اور یہ کہتے کہ وہ بت اللہ کے شریک ہیں لیکن اس کے مملوک ہیں اور اللہ ان بتوں کا مالک ہے، چناچہ وہ جب تلبیہ کہنا شروع کرتے اور یہ کہتے لبیک لاشریک لک تو آنحضرت ﷺ فرماتے کہ یہاں تک تو ٹھیک بس تم اتنا ہی کہو کہ اللہ کا کوئی شریک نہیں ہے، اس سے آگے نہ کہو مگر مشرکین کی عقلوں پر تو پردے پڑے ہوئے تھے وہ ہدایت کو کیسے مان لیتے اس لئے وہ آگے کے الفاظ کہنے سے باز نہیں آتے تھے، حالانکہ ان کے یہ کلمات الا شریکا ہولک الخ درحقیقت ان کی انتہائی حماقت اور بےوقوفی ہی کو ظاہر کرتے تھے کہ بتوں کو اللہ کی ملکیت بھی بتاتے تھے اور پھر انہیں شریک بھی کہتے تھے حالانکہ اگر انہیں عقل سلیم کی ذرا بھی رہنمائی حاصل ہوتی تو وہ خود یہ سمجھ سکتے تھے کہ بھلا مملوک اپنے مالک کا شریک کیوں کر ہوسکتا ہے؟
Top