مشکوٰۃ المصابیح - جنگ کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5318
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تقوم الساعة حتى يقاتل المسلمون اليهود فيقتلهم المسلمون حتى يختبئ اليهودي من وراء الحجر والشجر فيقول الحجر والشجر يا مسلم يا عبد الله هذا يهودي خلفي فتعال فاقتله إلا الغرقد فإنه من شجر اليهود
یہودیوں سے فیصلہ کن جنگ کی پیشین گوئی
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک مسلمان یہودیوں سے نہ لڑ لیں گے چناچہ اس لڑائی میں مسلمان یہودیوں کو بڑی مار ماریں گے یعنی ان پر غالب آجائیں گے یہاں تک کہ یہودی پتھر اور درخت کے پیچھے چھپتا پھرے گا اور وہ پتھر درخت یہ کہے گا کہ اے مسلمان، اے اللہ کے بندے، ادھر آ میرے پیچھے یہودی چھپا بیٹھا ہے اس کو مار ڈال، مگر غرقد ایسا نہ کہے گا کیونکہ وہ یہودیوں کا درخت ہے۔ (مسلم)

تشریح
غرقد ایک درخت کا نام ہے جو خاردار جھاڑی کی صورت میں ہوتا ہے، مدینہ کا قبرستان جنت البقیع کا اصل نام بقیع الغرقد اسی لئے ہے کہ جس جگہ یہ قبرستان ہے پہلے وہ غرقد کی جھاڑیوں کا خطہ تھا۔ حاصل یہ کہ جب مسلمان، یہودیوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ کریں گے اور ان پر غلبہ پالیں گے تو اس وقت ایک ایک یہودی درختوں اور پتھروں کے پیچھے چھپتا پھرے گا تاکہ مسلمانوں کی مار سے بچ جائے مگر جس درخت یا پتھر کے پیچھے کوئی یہودی چھپا ہوگا وہ پکار کر مسلمانوں سے کہے گا کہ ادھر آ کر دیکھو، میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے اس کا کام تمام کردو، البتہ اس وقت غرقد ایسا درخت ہوگا جو دوسرے درختوں کے برخلاف اپنے پیچھے چھپے ہوئے یہودی کو ظاہر نہیں کرے گا بلکہ اس کو پناہ دے گا اور مسلمانوں کو اس کا پتہ نہیں بتائے گا۔ رہی یہ بات کہ دوسرے درختوں کے برخلاف غرقد کا رویہ ایسا کیوں ہوگا تو ہوسکتا ہے کہ غرقد کو یہودیوں کے ساتھ کوئی خاص نسبت وتعلق ہوگا جس کی حقیقت اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ بعض حضرات نے لکھا ہے کہ اس حدیث میں یہودیوں کے عبرت ناک حشر کی جو پیش گوئی فرمائی ہے آخر زمانے میں دجال کے ظاہر ہونے کے بعد پوری ہوگی، اس وقت یہودی دجال کے تابع اور فرمانبردار ہونے کی حیثیت سے اور اس کی مدد کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف جنگ کریں گے لیکن مسلمان اپنے اللہ کی مدد کے ساتھ یہودیوں کے فتنہ کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کردیں گے۔
Top