شہداء احد کے بارے میں بشارت
اور حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا جب تمہارے بھائی غزوہ احد میں شہید کئے گئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی روحوں کو سبز رنگ کے پرندوں کے قالب میں جنت منتقل کردیا، چناچہ وہ روحیں (ان پرندوں کے قالب) جنت کی نہروں پر آتی ہیں وہاں کے میوے کھاتی ہیں اور پھر ان سونے کی قندیلوں میں جا کر بسیرا کرتی ہیں جو عرش کے سایہ میں لٹکی ہوئی ہیں۔ تو جب ان روحوں نے اپنے کھانے پینے اور اپنے بسیرے کی لطف اندوزی کو پایا تو کہنے لگیں کہ کون ہے جو ہماری طرف سے ہمارے بھائیوں کو یہ پیغام پہنچا دے کہ ہم جنت میں زندہ ہیں اور حق تعالیٰ کی ایسی ایسی عظیم نعمتوں سے لطف اندوز ہیں تاکہ وہ جنت کو حاصل کرنے میں بےرغبتی و کوتاہی نہ کریں بلکہ جنت کے ان درجات کو حاصل کرنے میں راغب ہوں اور لڑائی کے وقت سستی نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی یہ بات سن کر فرمایا گھبراؤ نہیں تمہاری طرف سے میں ان کو پیغام پہنچاؤں گا چناچہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ قُتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتًا بَلْ اَحْيَا ءٌ عِنْدَ رَبِّھِمْ يُرْزَقُوْنَ ) 3۔ آل عمران 169) آخر آیت تک۔
تشریح
پوری آیت یوں ہے (وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ قُتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتًا بَلْ اَحْيَا ءٌ عِنْدَ رَبِّھِمْ يُرْزَقُوْنَ ١٦٩ فَرِحِيْنَ بِمَا اٰتٰىھُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِھ وَيَسْ تَبْشِرُوْنَ بِالَّذِيْنَ لَمْ يَلْحَقُوْا بِھِمْ مِّنْ خَلْفِھِمْ اَلَّا خَوْفٌ عَلَيْھِمْ وَلَا ھُمْ يَحْزَنُوْنَ ١٧٠) 3۔ آل عمران 170۔ 169) (ترجمہ) جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ان کو مرے ہوئے نہ سمجھنا وہ مرے ہوئے نہیں ہیں بلکہ وہ اللہ کے نزدیک زندہ ہیں اور ان کو رزق مل رہا ہے جو اللہ نے اپنے فضل سے بخش رکھا ہے اس میں خوش ہیں اور جو لوگ ان کے پیچھے رہ گئے ہیں اور شہید ہو کر ان میں شامل نہیں ہو سکے ان کی نسبت خوشیاں منا رہے ہیں کہ قیامت کے دن ان کو بھی نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے۔